یورپ کے شمالی علاقوں میں شدید برفباری نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ متاثرہ شہروں میں بدھ کو ہوائی اڈے بند رہے جبکہ ٹریفک بھی رکی رہی۔ سردی کی شدید لہر کے باعث 13 بے گھر افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس مرتبہ یورپ میں ریکارڈ سردی پڑ رہی ہے
برفباری کے باعث بدھ کو فرانس، سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ میں متعدد ایئرپورٹ بند رہے جبکہ جرمنی اور سپین کے ہوائی اڈوں پر درجنوں پروازیں متاثر ہوئیں۔ سپین کے وزیر اعظم خوسے لوئس سپاتیرو کو بھی اس وقت پروازوں میں تاخیر کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا، جب وہ فیفا ورلڈ کپ کے میزبان ممالک کی ووٹنگ کے لئے زیوریخ روانہ ہونے والے تھے۔
برطانیہ میں گیٹ وِک اور ایڈنبرگ کے ہوائی اڈے، سوئٹزرلینڈ میں جنیوا ایئرپورٹ اور جنوبی فرانس میں لیون برون کا ہوائی اڈہ برفباری کی وجہ سے بند رہا۔ جرمن شہروں فرینکفرٹ اور میونخ، آسٹریا میں ویانا جبکہ چیک جمہوریہ میں پراگ کے ہوائی اڈے پر فلائٹوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا۔
شدید برفباری کے نتیجے میں ٹریفک متاثر ہو رہی ہے جبکہ حادثات کی شرح میں بھی اضافہ ہو گیا ہے
جرمنی کے کئی علاقوں میں شدید برفباری کے باعث سڑکیں بند ہو گئیں، پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ سکول بھی بند رہے۔ جرمن اخبار بِلڈ کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ ملک میں صدیوں بعد شدید ترین سردی سے موسم سرما کا آغاز ہوا ہے۔ ملک کے بعض شہروں میں درجہ حرارت منفی اٹھارہ تک پہنچ گیا ہے۔
روس کے دارالحکومت ماسکو میں درجہ حرارت منفی 23 سے بھی نیچے ہے۔ وہاں 1931ءکے بعد یکم دسمبر کو پہلی مرتبہ اس قدر شدید سردی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پولینڈ میں درجہ حرارت منفی 20 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی نیچے چلا گیا ہے۔ آٹھ بے گھر افراد کی موت کے بعد پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ کھلے عام بے گھر افراد کی موجودگی کی اطلاع دیں۔ چیک جمہوریہ میں تین جبکہ لیتھوینیا میں بھی دو بے گھر افراد سردی کے باعث چل بسے۔
برطانیہ میں برفباری کے باعث متعدد سکول بھی بند رہے۔ لندن کو پیرس اور برسلز سے ملانے والی ریل سروس یورو سٹار کے مسافروں کو ایک گھنٹے تک کی تاخیر کا سامنا رہا۔
جرمنی میں موسم سرما کے آغاز پر ہی کئی علاقوں میں درجہ حرارت منفی اٹھارہ تک پہنچ گیا ہے
شدید سردی کی وجہ سے گیس اور بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، جس سے یورپ کی توانائی کی مارکیٹوں میں قیمیتں بھی بڑھ گئی ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: عاطف بلوچ