1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کئی ملین مزدور مودی کے خلاف ہڑتال پر

عاطف بلوچ2 ستمبر 2015

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھارت بھر میں لاکھوں مزدوروں نے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GQ4U
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ٹریڈ یونینیوں کی طرف سے پہلی مرتبہ اس طرح طاقت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ بدھ کے دن بھارت بھر میں لاکھوں مزدو ہڑتال پر چلے گئے۔ ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ لیبر قوانین میں مجوزہ اصلاحات کے نتیجے میں ملازمتوں کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔

ٹریڈ یونین کی نمائندہ تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ مودی کی حکومت اس اصلاحاتی منصوبے کی بنیادی شقوں میں تبدیلیاں کرے، جن کے تحت ملازمتوں کو ختم کرنے اور غیر پیداواری فیکٹریوں کو بند کرنے میں آسانی پیدا ہونے کے امکانات ہیں۔

آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس کے سیکرٹری گورداس دیش گپتا نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ہڑتال کی یہ کال انتہائی کامیاب رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کے دن بھارت بھر میں تقریبا 150 ملین مزدروں نے اس ہڑتال میں حصہ لیا۔ تاہم غیر جانبدار ذرائع سے اس تعداد کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

گزشتہ دو سال کے عرصے بعد بھارت میں ہونے والی اس عام ہڑتال کو سب سے بڑی احتجاجی مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سرکاری بینکوں، فیکڑیوں اور کانوں میں کام کرنے ملازمین کے علاوہ ٹرانسپورٹ اور تعمیراتی مزدورں نے بھی اس ہڑتال میں حصہ لیا ہے۔

Indien Streik Arbeitsmarktreformen
مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ٹریڈ یونینیوں کی طرف سے پہلی مرتبہ اس طرح طاقت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہےتصویر: Getty Images/AFP/STR

نئی دہلی میں منعقد ہوئے ایک احتجاجی مظاہرے میں شریک ایک بینک کے ملازم امیت کھنہ نے اے ایف پی کو بتایا، ’’یہ ہڑتال حکومت کے لیے ایک انتباہ ہے کہ وہ موجودہ لیبر قوانین میں کسی تبدیلی سے قبل لاکھوں مزدورں سے بھی ضرور مشاورت کرے۔‘‘

ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے پرامن رہے تاہم ویسٹ بنگال میں اِکا دُکا مقامات پر سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بدھ کے دن اس ہڑتال کے موقع پر بڑے بڑے شہروں میں بھی روزمرہ کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔

بھارتی جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے ہندو قوم پرست سیاستدان نریندر مودی نے وزرات عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد عہد کیا تھا کہ وہ بھارت کو ترقی کی راہوں پر گامزن کرنے کے لیے بزنس فرینڈلی اصلاحات متعارف کرائیں گے اور ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کی کوشش کریں گے۔ تاہم کئی مبصرین کے مطابق اس عمل کے دوران عام مزدروں کی زندگی مزید سخت ہو سکتی ہے۔