چین کے سرکاری زرائع ابلاغ کے مطابق اتوار کے روز چین کے شانکسی صوبے میں واقع ایک کوئلے کی کان میں گیس دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 73 کان کن ہلاک ہوگئے ہیں۔
چینی کانوں میں حادثوں کی وجہ سے ہر سال کم از کم دس ہزار کان کن ہلاک ہوجاتے ہیں
دھماکہ چین کے شمالی صوبے شانکسی میں واقع گوجیاؤ شہر کی تنلان کان میں پیش آیا جس وقت وہاں چار سو چھتیس کان کن زیرِ زمین کام کر رہے تھے۔ چینی سرکاری زرائع ابلاغ کے مطابق واقعہ صبح کے وقت پیش آیا اور دو پہر تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد تہتر ہوچکی تھی۔ اکیس افراد کی زخمی ہیں اور ان ک حالت تشویش ناک ہے۔ ابتدائی خبروں کے مطابق تین سو ستائیس کان کنوں کو بچا لیا گیا تھا جب کہ پینتیس کے قریب کان کن لاپتہ ہیں۔ ہسپتالوں کے مطابق کم از کم ایک سو تیرہ کان کنوں کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا ہے۔
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے شنہوا کے مطابق زخمی ہونے والے زیادہ تر کان کن کاربن مونو آکسائڈ سانس کے زریعے جسم میں پہنچنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔
مذکورہ کوئلے کی کان سرکاری نوعیت کی ہے اور یہاں سالانہ پانچ ملین ٹن کوئلہ پیدا کیا جاتا ہے۔ چین کے سینئر حکّام دھماکے کی وجہ معلوم کرنے کے لیے حادثے کی جگہ پہنچ چکے ہیں۔
چینی کانوں میں حادثوں کی وجہ سے ہر سال کم از کم دس ہزار کان کن ہلاک ہوجاتے ہیں جس کی وجہ کن کنوں کی حفاظت کا ناقص نظام، پرانے آلات اور متعدد غیر قانونی کانیں ہیں۔