1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورلڈ کبڈی لیگ: لاہورلائنز کی ہیٹرک

طارق سعید، لاہور25 اگست 2014

ورلڈ کبڈی لیگ میں پاکستانی کبڈی ٹیم لاہور لائنز نے اپنی فتوحات کی ہیٹرک مکمل کرلی ہے۔ لاہور لائنز نے کینڈا اور امریکا کی ٹیموں کو ہرانے کے بعد اتوار کو بھارتی ٹیم پنجاب ٹھنڈر کو چوالیس، چونسٹھ سے شکست دی۔

https://p.dw.com/p/1D0Dv
تصویر: DW/T. Saeed

اس میچ میں پاکستانی کھلاڑی شفیق چشتی نے ہر ریڈ میں میدان مارتے ہوئے چودہ پوائنٹس اسکور کیے۔ چشتی ورلڈ لیگ کے ٹاپ اسکورر رہے ہیں اور اب تک وہ ناقابل شکست رہتے ہوئے تین میچوں میں مسلسل چوّن بار پالا مار چکے ہیں۔

پاکستانی کبڈی ٹیم کے کپتان بابرگجر نے جی جان سے کھیل کر پنجاب ٹھنڈر کو شکست دی۔ گجرکے بقول پاکستانی کھلاڑیوں نے توانا رہتے ہوئے آخری دم تک اپنا جوش اور ولولہ برقرار رکھا۔

Pakistan - Kabbadi Sportler Babar Gujjar
پاکستانی کبڈی ٹیم کے کپتان بابرگجر نے جی جان سے کھیل کر پنجاب ٹھنڈر کو شکست دی۔ گجرکے بقول پاکستانی کھلاڑیوں نے توانا رہتے ہوئے آخری دم تک اپنا جوش اور ولولہ برقرار رکھاتصویر: DW/T. Saeed

ورلڈ کبڈی لیگ کے میچز ایشین سرکل کبڈی قوانین کے تحت ہو رہے ہیں۔ جہاں ہر میچ دس دس منٹ دورانیے کے چار کوارٹرز پر مشتمل ہوتا ہے۔ پاکستانی کبڈی ٹیم لاہور لائنز کے کوچ غلام عباس کا کہنا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو حریف کھلاڑیوں کے ہر داؤ پیچ کا علم ہے، اسی لیے انہوں نے اب تک یکطرفہ کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ عباس نے دعویٰ کیا کہ لاہور لائنز کو چیمپئن بننے سے باز رکھنا مشکل ہوگا۔

ورلڈ کبڈی لیگ کا انعقاد پہلی بار کیا جا رہا ہے۔ ایونٹ میں بھارتی تاجروں اور مشہور فلمی اداکاروں کی ملکیت آٹھ ٹیمیں شریک ہیں۔ عالمی کبڈی لیگ کےچورانوے میچز اگلے چار ماہ میں فارمولہ ون ٹور کی طرز پر بھارت اور پاکستان کے علاوہ دبئی، لندن اور نیویارک میں کھیلے جائیں گے۔

کبڈی کا کھیل غیر منقسم ہندوستان کے دِنوں میں پنجاب میں شروع ہوا تھا۔ مگر سرحد کے دونوں اطرف ڈھول تاشوں میں شوخ جوانوں کے یہ دنگل صرف دیہی علاقوں میں مخلتف تہواروں کے موقع پر ہی سجتے۔ غلام عباس کے بقول اب ورلڈ لیگ کے ذریعے کبڈی ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کبڈی صرف میلوں ٹھیلوں اورکھلیانوں میں ہوتی تھی مگر اب اس کھیل میں جدت آگئی ہے۔ کینیڈا اور بھارت میں کبڈی ورلڈ کپ ہونے کے بعد اب یہ کھیل پاکستانی شہروں کی پکی سڑکوں پر بھی کھیلا جا رہا ہے۔

ورلڈ کبڈی لیگ میں شریک پاکستانی کھلاڑیوں کو بیس لاکھ روپے تک فی کس آمدن ہوگی جبکہ چیمپئن ٹیم کے لیے پونے دوکروڑ کی انعامی رقم مختص کی گئی ہے۔ غلام عباس کہتے ہیں کہ اس عالمی لیگ سے کبڈی کے کھلاڑیوں کے دن بدل جائیں گے۔ عباس کے مطابق آج پاکستانی کبڈی کھلاڑیوں کو برطانیہ میں کھیلنے کی پیشکش ہو رہی ہے۔ اب گاؤں میں کئی والدین ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو اسکول کی بجائے کبڈی کے اکھاڑے میں اتارنا چاہتے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ اور ہاکی سمیت ہر کھیل میں کھلاڑی تناؤ کا شکار ہوتے ہیں مگر پاکستانی کبڈی ٹیم کے اسٹار سٹاپر محسن واہلہ کے مطابق بھارتی سرزمین پر ورلڈ لیگ کھیلتے ہوئے پاکستانی کبڈی کے کھلاڑیوں پر ایسا کوئی دباؤ نہیں۔

لاہور لائنز کی مالی سرپرستی کا بیڑا اسپورٹس بورڈ پنجاب نے اپنے سر لیا ہے۔ ادارے کے ایک اعلیٰ افسر اور لاہور لائنز کے مینجر وقاص اکبر کہتے ہیں کہ اس کا مقصد پنجاب میں ماں کھیل کبڈی کی پذیرائی ہے۔

پاکستانی کبڈی ٹیم اب ہفتہ تیس اگست کی شام دہلی کے اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں مشہور بالی ووڈ اداکار اکشے کمار کی ٹیم خالصہ وارئیر سے دو دو ہاتھ کرے گی۔