1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سائنس و ٹیکنالوجی کی دنیا سے، مختصر مختصر

زبیر بشیر13 نومبر 2013

آئسون نامی دمدار ستارہ تیزی سے سورج کی طرف بڑھ رہا ہے، اولمپک ٹارچ خلاء سے زمین پر واپس پہنچ گئی، آسٹریلوی ساحلی علاقوں میں ڈولفن کی نئی قسم دریارفت اور نظام شمسی سے باہر زمین سے مشابہ سیارہ دریافت۔

https://p.dw.com/p/1AGUQ
تصویر: ESA/HPF/DLR

نظام شمسی سے باہر زمین سے مشابہ سیارہ

خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا نے نظامِ شمسی کے باہر زمین سے مشابہت رکھنے والا ایک سیارہ دریافت کیا ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ 78 بی کیپلر نامی یہ سیارہ حجم اور ساخت میں زمین کے عین مشابہ ہے۔ یہ سیارہ اپنے ستارے کے گرد ساڑھے آٹھ گھنٹے میں ایک چکر مکمل کرتا ہے اور اس کی سطح پر درجہ حرارت دو ہزار سینٹی گریڈ ہے۔ 78بی کیپلر کے نصف حصے پر اپنے ستارے کی روشنی رہتی ہے جب کہ ایک حصہ تقریباً مسلسل تاریکی میں ڈوبا رہتا ہے۔ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے یہاں زندگی کے اثرات ممکن نہیں ہیں۔ اس کے باوجود ماہرین اس نئے سیارے کی دریافت کو اہم قرار دے رہے ہیں۔

یورپی سیٹلائیٹ ’جی او سی‘ کی ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے زمین پر واپسی

Symbolbild Satellit DLR ZKI Disaster Management Tool
تصویر: AP

یورپی اسپیس ایجنسی نے خطرہ ظاہر کیا ہے کہ جی او سی نامی سیٹلائیٹ زمین سے ٹکرا سکتی ہے اور اس ٹکراؤ سے اٹلی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے لہٰذا وہاں پر وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ 1.2ٹن وزنی یہ سیٹلائیٹ سن 2009ء میں خلا میں بھیجا گیا تھا تاکہ زمین کے جغرافیے میں ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا جا سکے۔ ابتدا میں سائنسدانوں نے اس کی مدد سے زمین کی تہوں کرسٹ اور مینٹل میں ہونے والی حرکات کا جائزہ بھی لیا لیکن 21 اکتوبر 2013ء کو ایندھن ختم ہو جانے کی وجہ سے اس نے اپنی طاقت کھونا شروع کر دی۔ اب یہ خلا میں ہی تباہ ہو جائے گی۔ کئی خلائی اجسام اسی طرح ماحول سے مطابقت نہ رکھ پانے کی وجہ سے خود ہی تباہ ہو جاتے ہیں۔

اولمپک ٹارچ کی خلا سے زمین پر واپسی

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر 166 روز گزارنے کے بعد تین خلاباز زمین پر واپس لوٹ آئے ہیں۔ یہ خلاباز اپنے ساتھ خلا میں لے جائی جانے والی سرمائی اولمپک گیمز کی مشعل کو بھی لے آئے ہیں۔ گزشتہ جمعرات کو قزاقستان کے بیکانور خلائی مرکز سے اولمپک مشعل کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن بھیجا گیا تھا۔ اس ٹارچ کے ساتھ روسی خلا نوردوں نے خلا میں چہل قدمی بھی کی تھی۔ اس سے قبل 1996ء اور 2000ء میں بھی اولمپک مشعل خلا میں لے جائی گئی تھی لیکن اس دوران مشعل کو اٹھا کر چہل قدمی نہیں کی گئی تھی۔

آسڑیلوی ساحلی علاقوں میں نئی قسم کی ڈولفن دریافت

آسٹریلیا کے ساحلی علاقوں میں ایک نئی قسم کی ڈولفن تیرتے ہوئے دیکھی گئی ہے۔ نو دریافت شدہ اس ڈولفن مچھلی کے جسم پر ایک کوہان نما ابھار واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ماہرین حیاتیات کے مطابق اس نئی قسم کی ڈولفن کو شمالی آسٹریلیا میں تیرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اب تک سائنسدان زیر آب رہنے والے اس میمل کی بہت زیادہ انواع دریافت کر چکے ہیں۔

Weltraum
تصویر: Fotolia/miket

سورج کی طرف بڑھتا ہوا دمدار ستارہ

آئسون نامی ایک دمدار ستارہ تیزی سے سورج کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ ستارہ اس ماہ کے آخر تک سورج کے نہایت قریب سے گذرے گا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق اگر سورج کے قریب پہنچنے تک اس تارے کی ہیئت قائم رہی اور یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہ ہوا تو اسے زمین سے عام انسانی آنکھ سے بھی دیکھا جا سکے گا۔ آئیسون 28 نومبر کو سورج کے انتہائی قریب سے گزرے گا۔ یہ دوری ایک ملین کلومیٹر ہو گی۔