اگرچہ دنیا بھر میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً 1.3 ارب ہے پھر بھی ایک چھوٹی سی اقلیت کو اس مذہب کو بدنام کرنے میں کامیابی حاصل ہو رہی ہے۔ ایسے میں برلن کے مسلمانوں کا رد عمل کیا ہے؟
بھیجیے فیس بک ٹوئٹر گوگل+ Whatsapp Tumblr Digg Technorati stumble reddit Newsvine
پیرما لنک http://p.dw.com/p/1HAn4
ایک جرمن ریاست میں چودہ سال سے کم عمر کی لڑکیوں پر حجاب لینے پر پابندی لگانے کی پلاننگ کی جا رہی ہے۔ اس تناظر میں سماجی ماہرین نے پابندی سے قبل مکالمت کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔
سری لنکا ميں مسلم مخالف فسادات کی تحقيقات جاری ہيں۔ ايک طرف حکومت سابق صدر کے حاميوں کو قصور وار قرار ديتی ہے تو دوسری جانب سابق صدر کا کہنا ہے کہ يہ پيش رفت سياسی نوعيت کی ہے، جس ميں انہيں نشانہ بنايا جا رہا ہے۔
جرمن دارالحکومت برلن کی ایک مسجد پر آتش گیر مادہ پھینکتے ہوئے آگ لگا دی گئی۔ پولیس کے مطابق برلن کے رائنکن ڈورف علاقے میں واقع اس مسجد کو شدید نقصان پہنچا ہے لیکن کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا۔
بدھ کو جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی برطانیہ پہنچے تو اس موقع پر سینکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا۔ ان مظاہرین نے بھارت میں جنسی تشدد کے بڑھتے واقعات کی روک تھام نہ کر پانے کا ذمہ دار مودی کو ٹہرایا۔