1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں مظاہرے

25 اکتوبر 2018

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی فورسز اور مسلح جنگجوؤں کے درمیان ایک جھڑپ میں دو عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد بھارت مخالف مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/379sD
Indien Proteste in Kaschmir
تصویر: Shuaib Bashir

پولیس کے مطابق کشمیر کے مرکزی شہر سری نگر میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ بدھ کے روز شروع ہوا۔ پولیس کے مطابق حکام کو ایک مقام پر عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی، تو اس علاقے کا محاصرہ کر کے تلاشی کا کام شروع کر دیا گیا، تاہم جنگجوؤں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کر دی تھی۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کے اس تبادلے میں دو جنگجو مارے گئے، جب کہ چار فوجیوں کے علاوہ انسدادِ دہشت گردی فورس کے دو اہلکار بھی زخمی ہو گئے۔ مقامی رہائشیوں کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ان مکانات کو نذر آتش کر دیا، جہاں یہ جنگجو چھپے ہوئے تھے۔

بھارت کے زیرانتظام کمشیر میں دھماکا، پانچ شہری ہلاک

کشمیری طلبہ کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی چھوڑنے کی دھمکی

اس واقعے کے بعد احتجاج کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد نے جائے واقعہ پر پہنچنے کی کوشش کی اور روکے جانے پر پرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے، جن میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ مظاہرین کشمیری علیحدگی پسندوں کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ اے پی نے لکھا ہے کہ ان مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، جب کہ پولیس نے جواب میں تنبیہی فائرنگ کے علاوہ پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔ ان جھڑپوں میں نصف درجن افراد زخمی ہوئے۔

بدھ کی شب ہزاروں افراد نے جنوبی کشمیر میں ان جنگجوؤں کی آخری رسومات میں شرکت کی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق آخری رسومات میں بھی متعدد مسلح افراد موجود تھے، جنہوں نے ان ہلاک شدگان کو ’سلام پیش کرنے‘ کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔ عینی شاہدین کے مطابق اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے گئے۔

اسی تناظر میں بھارتی حکام نے سری نگر میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کے علاوہ تمام اسکول بند کر دینے کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔

علیحدگی پسند رہنماؤں کی جانب سے اس تناظر میں آج جمعرات 25 جنوری کو کشمیر بھر میں عام ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔ ایک مشترکہ بیان میں علیحدگی پسند رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا ہے، ’’بھارت پڑھے لکھے کشمیری نوجوانوں کو مجبور کر رہا ہے کہ وہ مسلح مزاحمت کا راستہ اپنائیں۔‘‘

قبل ازیں اتوار کے روز ضلع کلگام میں تین مقامی عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد جائے واقعہ پر احتجاج کرنے والے مظاہرین ایک دھماکے کا شکار ہو گئے تھے۔ اس دھماکے کے نتیجے میں سات عام شہری مارے گئے تھے۔

ع ت، م م (اے اپی، اے ایف پی)