1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا کی بےعزتی روکی جائے، صدر ٹرمپ کا وزیر انصاف سے مطالبہ

1 اگست 2018

امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ہی نامزد کردہ وزیر انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ ’امریکا کی بےعزتی فوراﹰ روکی جائے‘۔ ٹرمپ نے جیف سیشنز سے یہ مطالبہ گزشتہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی چھان بین کے حوالے سے کیا۔

https://p.dw.com/p/32ScG
امریکی صدر ٹرمپ، بائیں، ملکی وزیر انصاف جیف سیشنز کے ساتھتصویر: picture-alliance/dpa/AP/E. Vucci

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے بدھ یکم اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز کو وفاقی سطح پر کی جانے والی وہ چھان بین فوراﹰ رکوا دینا چاہیے، جو ’امریکا کی بےعزتی‘ کی وجہ بن رہی ہے۔

ٹرمپ کی مراد اس بارے میں کی جانے والی تفتیش ہے کہ 2016ء میں ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کو مبینہ طور پر روس کی مدد حاصل رہی تھی۔ یہ چھان بین خصوصی تفتیشی اہلکار رابرٹ میولر کر رہے ہیں۔

اس سے قبل صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے دو دیگر پیغامات میں خصوصی تفتیشی اہلکار رابرٹ میولر پر بھی کڑی تنقید کی تھی۔ اب لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا ہے، ’’یہ ایک تکلیف دہ صورت حال ہے۔ اٹارنی جنرل جیف سیشنز کو فوری طور پر ’دانستہ نشانہ بنانے کے لیے کی جانے والی یہ تفتیش‘ رکوا دینا چاہیے، اس سے پہلے کہ یہ امریکا کو داغ دار کرتے ہوئے ہمارے ملک کو مزید نقصان پہنچائے۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا ہے، ’’باب (رابرٹ) میولر خود مکمل طور پر تضادات کا شکار ہیں اور میولر اور ان کا ساتھ دینے والے 17 ناراض ڈیموکریٹس ایک ایسا غلیظ کام کر رہے ہیں، جو امریکا کے لیے شرمندگی اور بےعزتی کی بات ہے۔‘‘

روئٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ کے بہت سخت الفاظ میں ٹوئٹر پر جاری کردہ اس بیان کا مقصد یہ ہے کہ رابرٹ میولر اپنی طرف سے وفاقی سطح پر کی جانے والی تحقیقات کا سلسلہ روک دیں۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے بھی ٹرمپ نے اسی سلسلے میں ٹوئٹر پر جو پیغامات جاری کیے تھے، ان میں 2016ء کے امریکی صدارتی الیکشن میں خود ان کی اپنی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ مبینہ رابطوں کی چھان بین کے ممکنہ نتائج پر شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ یہ تفتیش ’ایک فراڈ اور بھونڈا مذاق ہیں، جن کا مقصد ٹرمپ کو نقصان پہنچانا ہے‘۔

اسی دوران صدر ٹرمپ نے رابرٹ میولر کی طرف سے کی جانے والی چھان بین کو ایسی انتقامی کارروائی بھی قرار دیا تھا، جس کا ’ناقابل اعتبار ہونا‘ سب پر واضح ہو چکا ہے۔

یہ بات کافی حد تک ناممکن ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مطالبے کے بعد جیف سیشنز، جنہیں ان کی موجودہ عہدے پر تقرری کے لیے خود صدر ٹرمپ نے ہی نامزد کیا تھا، رابرٹ میولر کی طرف سے کی جانے والی چھان بین رکوا دیں گے۔

اس کا سبب یہ ہے کہ ملکی محکمہ انصاف کے سربراہ کے طور پر اٹارنی جنرل کا کام ہر حال میں انصاف اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ امریکا میں وفاقی اٹارنی جنرل عملاﹰ وزیر انصاف ہی ہوتے ہیں کیونکہ وہ محکمہ انصاف کے سربراہ کے فرائض انجام دیتے ہیں۔

موجودہ اٹارنی جنرل جیف سیشنز ہیں، جو اس عہدے پر ماضی میں فائز رہنے والی باقی تمام شخصیات کی طرح امریکی کابینہ کے رکن تو ہیں مگر روایتی طور پر ’سیکرٹری آف جسٹس‘ یا ’وزیر انصاف‘ نہیں بلکہ اٹارنی جنرل کہلاتے ہیں۔

م م / ع ب / روئٹرز

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید