1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یہ میری بیوی ہے۔۔۔ نہیں یہ انگیلا میرکل ہیں، ینکر

27 جولائی 2017

اگر موبائل فون کی گھنٹی بند نہ ہو اور کسی میٹنگ یا پریس کانفرنس کے دوران یہ بج اٹھے تو سبکی تو ہوتی ہی ہے۔ عمومی طور پر ایسے مواقع پر فون گھر سے ہی آیا ہوتا ہے لیکن ژاں کلود ینکر کو یہ فون ان کی بیوی نے نہیں کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2hGEQ
Deutschland G20 Begrüßung der Teilnehmer durch Merkel
تصویر: Reuters/K. Pfaffenbach

یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر برسلز میں سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کر رہے تھے کہ اچانک ان کے فون کی گھنٹی بج اٹھی۔

اپنے جیب سے موبائل فون نکالتے ہوئے انہوں نے معذرت طلب لہجے میں کہا کہ یہ فون ان کی اہلیہ نے کیا ہو گا۔ انہوں نے اپنے موبائل فون کی گھنٹی بند کرنے کے لیے اسے اپنے کوٹ کی اندرونی جیب سے نکالا تو انہوں نے دیکھا کہ یہ فون ان کی اہلیہ نے نہیں کیا تھا۔

پریس کانفرنس کے لیے اسٹیج پر کھڑے باسٹھ سالہ ینکر نے تب مسکرا کر کہا کہ نہیں یہ تو جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی کال تھی۔  

جب ینکر نے یہ کہا تو رابرٹ فیکو سمیت ہال میں موجود سبھی افراد ہنس پڑے۔ فون واپس جیب میں رکھتے انہوں فیکو کے ساتھ پریس کانفرنس شروع کی۔

لکسمبرگ کے سابق وزیر اعظم ژاں کلود ینکر اپنے غیر رسمی انداز کی وجہ سے مشہور ہیں۔

 

یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر نے گزشتہ ماہ ہی اعتراف کیا تھا کہ ان کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ژاں کلود ینکر کے پاس نوکیا ماڈؒل کا ایک ایسا پرانا فون ہے، جس سے صرف کال سنی اور کی جا سکتی۔