1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونانی پولیس اڈومینی کیمپ خالی کرانے کے لیے تیار

شمشیر حیدر23 مئی 2016

یونانی حکام نے مقدونیا اور یونان کی سرحد پر قائم اڈومینی کیمپ خالی کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یونانی پولیس کل چوبیس مئی بروز منگل کیمپ خالی کرانے کے لیے آپریشن شروع کر دے گی۔

https://p.dw.com/p/1Isrf
Griechenland Mazedonien Idomeni Flüchtlinge Transfer Bus Mann hält Baby auf dem Arm
تصویر: Reuters/A.Konstantinidis

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے یونان کے مقامی میڈیا کے حوالے سے لکھا ہے کہ اڈومینی کیمپ خالی کروانے کے لیے یونانی دارالحکومت ایتھنز سے پولیس کی اضافی نفری مقدونیا کی سرحد پر موجود اس غیر قانونی کیمپ کی طرف روانہ کر دی گئی ہے۔

جرمنی اور اٹلی نئی امیگریشن پالیسی پر متفق

یورپی کمیشن نے سیاسی پناہ کے نئے قوانین تجویز کر دیے

اڈومینی کیمپ میں ہزاروں مہاجرین اور تارکین وطن موجود ہیں۔ رواں برس فروری کے مہینے میں مقدونیا کی جانب سے سرحد بند کیے جانے کے بعد سے اڈومینی کے مقام پر ہزاروں تارکین وطن پھنس گئے تھے جنہوں نے وہاں عارضی کیمپ بنا لیا تھا۔ کیمپ میں موجود پناہ گزین وقتاﹰ فوقتاﹰ مقدونیا کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

ایتھنز حکام اس سے پہلے بھی بارہا کوشش کر چکے ہیں کہ اڈومینی میں موجود ساڑھے آٹھ ہزار سے زائد تارکین وطن کو یونان بھر میں موجود پناہ گزینوں کے مختلف مراکز میں منتقل کر دیا جائے تاہم تارکین وطن حکام کی جانب سے کیمپ خالی کرنے کی درخواستوں کو نظر انداز کرتے رہے ہیں۔

یونانی پولیس کے ذرائع نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ کیمپ خالی کرانے کے لیے آپریشن کی تیاریاں کی جا رہی ہیں تاہم پولیس نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا کہ یہ آپریشن کل علی الصبح شروع ہو گا۔

ایتھنز پولیس کے ایک اور اہلکار نے اس بات کی تصدیق کی کہ پولیس کی اضافی نفری اڈومینی کی جانب روانہ کر دی گئی ہے جس کا مقصد ’تارکین وطن کے اس چھوٹے گروہ کو قابو کرنا ہے جو ممکنہ طور پر منفی ردِ عمل دکھا سکتے ہیں‘۔ تاہم مذکورہ پولیس اہلکار نے اس بات کی تردید کی کہ کیمپ سے پناہ گزینوں کے انخلا کے لیے طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔

اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے اس پولیس اہلکار کا کہنا تھا، ’’زیادہ تر تارکین وطن کو کیمپ خالی کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا تاہم اضافی اور پیشگی اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔‘‘ اطلاعات کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ڈھائی ہزار پناہ گزین اڈومینی چھوڑ کر یونان میں موجود دیگر منظم کیمپوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔

’تارکین وطن کو اٹلی سے بھی ملک بدر کر دیا جائے‘

جرمنی آنا غلطی تھی، واپس کیسے جائیں؟ دو پاکستانیوں کی کہانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید