1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ کے معاشی مسائل، سارکوزی، میرکل ملاقات کا محور

14 جون 2010

جرمن چانسلر میرکل اور فرانسیسی صدر سارکوزی کے درمیان آج ہونے والی ملاقات کا محور یورو زون کے لئے نئے مالیاتی اصولوں پر اتفاق کرنا ہے، تاکہ یونین کو دوبارہ یونان جیسے بحران کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

https://p.dw.com/p/Nqci
تصویر: AP

یہ ملاقات یورپی یونین کی ایک اہم کانفرنس سے صرف تین دن پہلے ہورہی ہے اور اسی لئے تجزیہ نگار اسے بہت اہمیت بھی دے رہے ہیں۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ اس کانفرنس سے پہلے حصص کی یورپی منڈیوں میں بہتری کے کچھ آثار بھی نمایاں ہوئے ہیں۔ یورپی اسٹاک مارکیٹوں میں یورو کی شرح تبادلہ میں ایک فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو گزشتہ چار ہفتوں میں یورو کی قدر میں بہتری کی سب سے اچھی روزانہ شرح بنتی ہے۔

اسی دوران وفاقی جرمن حکومت نے ان اخباری اطلاعات کو غلط قرار دیا ہے کہ اسپین بھی اپنی مالی مشکلات سے نمٹنے کے لئے یورپی سطح پر مدد کا خواہاں ہے۔ برسلز اس طرح کی اطلاعات کی پہلے ہی تردید کر چکا ہے۔

یونان کے شدید تر مالیاتی بحران کے بیش نظر یورپی یونین کے وزرائے خزانہ نے اب نئے سخت ضابطوں کا احاطہ کرنے والا ایک نیا مسودہ تیار کیا ہے۔ اس مسودے کے مطابق یورو زون کے کسی بھی ملک کا سالانہ بجٹ میں خسارہ مجموعی قومی پیداوار کے تین فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ یہ بات تو یورپی مالیاتی استحکامی معاہدے میں پہلے بھی درج تھی۔ نئی بات یہ ہے کہ جو ریاستیں اس خسارے کو تین فیصد کی حد تک نہیں رکھ سکیں گی، ان کے خلاف سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ ریاستی قرضوں کی شرح میں کمی کے لئے بھی سخت اقدامات کئے جائیں گے۔

Nationalbank in Athen Griechenland Flash-Galerie
یونان کے معاشی بحران کے بعد کئی یورپی ممالک اپنے بجٹوں کے خسارے کو کم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیںتصویر: AP

تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ جرمن رہنما میرکل اور فرانسیسی صدر سارکوزی آپس کے ان اختلافات کو بھی ختم کرنے کی کوشش کریں گے، جو دونوں ممالک کے درمیان یورپی سطح پر بہتر معاشی فیصلہ سازی کے سلسلے میں پائے جاتے ہیں۔ ان فیصلوں کے تحت ’یورپی اقتصادی حکومت ‘ کہلانے والے ایک نئے طریقہء کار کی مدد سے سولہ یورو ریاستوں اور یورپی یونین کی رکن 27 ریاستوں کی معاشی پالیسیوں میں ہم آہنگی پیدا کی جانا ہے۔

اس حوالے سے فرانس کا موقف یہ ہے کہ یورو زون کے سربراہان کے اجلاس باقاعدہ طور پر ہونے چاہیئں اور اس مقصد کے لئے ایک سیکریٹیریٹ بھی قائم کیا جانا چاہیے۔ پیرس کا خیال ہے کہ ان اقدامات کے ذریعے یورو زون کی معاشی، سماجی اور ٹیکسوں سے متعلق پالیسیوں میں ہم آہنگی پیدا کی جا سکتی ہے۔ اس کے برعکس جرمنی رکن ممالک میں بجٹ کے حوالے سے بہتر نظم وضبط دیکھنے کا خواہش مند ہے۔ برلن کی یہ کوشش بھی ہے کہ رکن ممالک کے درمیان معاشی مسابقت بڑھے۔

یورو زون کی معیشت کو مزید مسابقتی بنانے کے لئے فرانس بدھ کو اپنے ہاں سرکاری اخراجات میں کمی کا اعلان کرے گا۔ اس پروگرام کے تحت پیرس حکومت ملک میں پینشن کے نظام میں بنیادی تبدیلیاں لائے گی جبکہ اسپین بھی اسی دن لیبر مارکیٹ میں اصلاحات کے حوالے سے اپنے ایک پروگرام کا اعلان کرے گا۔

حالیہ ہفتوں میں یورو زون کے کئی ممالک نے اپنے بجٹ میں خسارے کو کم کرنے کے لئے سرکاری اداروں کے اخراجات کو کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان ممالک میں جرمنی، اٹلی، یونان، اسپین اور پرتگال شامل ہیں۔

فرانس اس طرح کی کٹوتی کرنے کے سلسلے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے کیونکہ صدر سارکوزی کے سر پر 2012 کے انتخابات منڈلا رہے ہیں۔ فرانسیسی صدر کی ہچکچاہٹ کے باوجود وزیرِاعظم Francois Fillon گزشتہ ہفتے یہ کہہ چکے ہیں کہ پیرس کو اپنے اخراجات میں تین سال میں 45 بلین یورو کی کمی کرنا ہو گی۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: مقبول ملک