یورپ کے دلچسپ ترین اور ہنگامہ خیز بلند مقامات
چکرا دینے والی بلندیوں پر شیشے سے بنے پلیٹ فارم، دو اونچے مقامات کے مابین لٹکتے ہوئے پل۔ ان پر چلنے یا کھڑے رہنے سے آپ بہترین نظاروں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ یورپ کی چند بہترین ’اسکائی واکس‘ کی تصاویر۔
بلند ترین پانچ انگلیاں
آسٹریا کے ایلپس پہاڑی سلسلے میں اس تفریحی مقام کو ’فائیو فنگرز‘ کہا جاتا ہے۔ یہ زمین سے چار سو میٹر کی بلندی پر ہے اور یہاں سے ارد گرد کے پہاڑوں کا شاندار نظارہ کیا جا سکتا ہے۔
عالمی ثقافتی ورثہ
آسٹریا میں یہ پلیٹ فارم عالمی ثقافتی ورثے کا حصہ ہے۔ یہ ہال سٹیئٹر نامی جھیل پر تعمیر کیا گیا ہے اور یہ بحری جہاز کے اگلے حصے کی طرح دکھائی دیتا ہے۔ اس کی بلندی 360 میٹر ہے۔
ہوا میں معلق یورپ کا بلند ترین پل
سوئٹزرلینڈ کا تقریباً نصف حصہ پہاڑوں میں گھرا ہوا ہے۔ اس ملک میں سنسنی خیزی کا شوق رکھنے والے سیاحوں کے لیے مقامات کی کمی نہیں ہے۔ ان میں سے ایک ’ٹٹلس کلِف واک‘ نامی پل ہے۔3041 میٹر کی اونچائی پر تعمیر کیا جانے والا یہ پُل ’ٹٹلس گلیشیئر‘ کے دو پہاڑوں کو ایک دوسرے سے ملاتا ہے۔ اس کی لمبائی ایک سو میٹر ہے لیکن چوڑائی صرف ایک میٹر۔
جنت اور دوزخ کے بیچ
ایلپس پہاڑی سلسلے میں اونچے مقامات تعمیر کرنے والے ملکوں میں جرمنی بھی شامل ہے۔ جنوبی جرمنی میں ’ Alpspix ‘ نامی ایک پلیٹ فارم تعمیر کیا گیا ہے، جہاں سے ’ہوئلن ٹال‘ یعنی ’ہیل ویلی‘ (دوزخ کی وادی) کا دلکش نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ لوہے سے تیار کیے گئے اس پلیٹ فارم کی بناوٹ ’ایکس‘ کی شکل کی ہے اور آخر میں جا کر رکاوٹ کے طور پر شیشہ لگا ہوا ہے۔
بہادری کا امتحان
یہاں پرکسی کمزور دل شخص کا کوئی کام نہیں۔ ہسپانوی جزیرے کنیری کے علاقے لاگومیرا میں یہ اسکائی واک ایک ریستوراں کی ملکیت ہے۔ چھ سو میٹر کی اونچائی پر قائم اس پلیٹ فارم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر اس پر کھڑے ہو کر نظارہ کرنا ہے تو بہتر ہے کہ کھانے سے پہلے کیا جائے۔
لکڑی سے بنا پل
ناروے اپنے پہاڑوں اور وادیوں کے دلکش نظاروں کے حوالے سے خاص شہرت رکھتا ہے۔ فوجورڈ کے علاقے میں ہائیکنگ کرنے والے لکڑی سے بنے ہوئے اس پُل پر ضرور جاتے ہیں۔ دیکھنے میں ایسا لگتا ہے کہ 650 میٹر کی بلندی پر قائم یہ پل اچانک ختم ہو جائے گا تاہم پل کے اختتام پر رکاوٹ کے طور پر ایک شیشہ لگا ہوا ہے۔
عجیب و غریب تعمیر
جمہوریہ چیک کا علاقہ ’ڈولنی موراوا‘ سرمائی کھیلوں کے حوالے سے کافی مشہور ہے۔ اس سلائیڈ کا افتتاح دسمبر 2015ء میں کیا گیا۔ ایک سو میٹر طویل یہ سلائیڈ پچپن میٹر اونچی ہے۔ یہ سلائیڈ شاید جسمانی طور پر تو نہیں لیکن اعصاب کے لیے یقیناً دباؤ کا باعث ہو گی۔
دنیا کی سب سے بڑی دوربین
اٹلی کے شہر میرانو میں موجود ٹراؤٹمنز ڈورف قلعے میں قائم باغات غیر معمولی اور حیرت انگیز تعمیرات کا مسکن ہیں۔ یہاں پر ایک بہت بڑی دوربین نصب ہے، جس کے ذریعے قریبی علاقوں اور ان باغات کا دلکش نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ تاہم اس دوربین تک پہنچنے کے لیے بنائی گئی سیڑھیوں پر وہ لوگ نہیں چڑھ سکتے، جنہیں اونچائی سے ڈر لگتا ہو۔
ڈیم کی دیوار پر چہل قدمی
یہ پلیٹ فارم آسٹریا کے سب سے بلند ڈیم ’کوئلن برائنسپیرے‘ میں بنایا گیا ہے۔ دو سو میٹر اونچی یہ دیوار ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کا حصہ ہے۔ یہ اسکائی واک کسی آبشار کی بھی یاد دلاتی ہے۔
رسیوں سے بنا پل
شمالی آئرلینڈ میں سیاحوں کی ایک بڑی تعداد کے لیے ’Carrick-a-Rede‘ نامی یہ پُل کشش کا باعث ہے۔ یہ پُل تیس میٹر بلندی پر ہوا میں معلق ہے۔ اسے علاقے کے مچھیروں نے اٹھارہویں صدی میں رسیوں اور لکڑی کے تختوں کی مدد سے تعمیر کیا تھا۔
جمیز بانڈ کی طرح بادلوں میں
سوئٹزرلینڈ کے ان پہاڑوں پر 1968/69ء میں جیمز بانڈ کی فلم ’آن ہر میجسٹی سروس‘ کی عکس بندی ہوئی تھی۔ سوئس دارالحکومت بیرن کے قریبی پہاڑوں پر تاہم یہ اسکائی واک 2014ء میں تعمیر کی گئی۔