1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ کا رے گی فیسٹیول، نوجوانوں کا میلہ

2 اگست 2009

ہر سال کی طرح اس بار بھی یورپ کے سب سے بڑے یوتھ فیسٹیول رے گی میں لاتعداد نوجوانوں نے شرکت کی۔ اس بار اس فیسٹیول کی غیرمعمولی کشش کا باعث UB40 اور Bunny Wailer سمیت بہت سے افریقی اسٹارز بنے۔

https://p.dw.com/p/J1vB
افریقی رے گی اسٹاف الفا بلونڈیتصویر: AP

اس بار کے نوجوانوں کے اس رے گی فیسٹول کا موٹو تھا’Keeping the Good Vibes یعنی فضاء کو تحرک اور ہلچل سے بھرپور رکھنا‘۔ اس بار موسم نے بھی خوب ساتھ دیا اور پرفورمرز اور شائقین نے مل کر اس فیسٹیول کو یاد گار بنا دیا۔ جرمنی کے میلے ٹھیلوں کے شہر کولون میں جرمنی اور یورپ بھر سے آئے ہوئے تقریباً پچیس ہزار رے گے فینز نے اس تین روزہ ایونٹ میں خوب انجوائے کیا۔

رے گی فیسٹیول ہر سال ہائی سمر سیزن میں منعقد ہوتا ہے۔ یورپی باشندے موسم گرما کو باقائدہ اہتمام سے مناتے ہیں۔ رے گی فیسٹیول یورپی نوجوانوں کی سمر تعطیلات منانے کا بہترین موقع ہوتا ہے۔ اس بار چوبیسواں سمر فیسٹیول رے گی کو لون میں منعقد ہوا ہے جس میں آئیوری کوسٹ کے شرکاء کی شمولیت کو بہت زیادہ سراہا گیا۔ کولون کی خوبصورت فولنگر جھیل کے کنارے بنائے گئے اسٹیج پر رے گی اسٹارز نے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک رقص، اچھل کود اور فضاء کو متحرک کر دینے والی موسیقی کا انوکھا شو پیش کیا۔وہاں پر موجود تمام شائقین نے مل کر نغمے گائے اور رقص کیا اور ماحول پر ایک عجیب کیفیت طاری ہو گئی۔

Reggae Fans in Addis Abeba bei einem Festival
رے گی موسیقی کے پرستارتصویر: picture-alliance/ dpa

افریقی رے گی گلوکاروں کے نغموں میں بہت گہرا سیاسی طنز بھی تھا۔ مثلاً افریقی گلوکار تیکن فاکولے نے دنیا بھر میں ہونے والے اسلحے کے کاروبار اور اس سے متعلق ڈیل، بے اعتنائی اور لاپرواہی سے عبارت طاقت کے حصول اور اس کے استعمال سے متعلق حکمت عملی کی لطیف انداز میں مذمت کی۔ فاکولے کے ان گیتوں کے بول فرانسیسی زبان میں تھے، اس لئے انہیں اطمینان تھا کہ اس فیسٹیول میں موجود شائقین کی اکثریت ان کے نغموں کا متن سمجھ نہیں رہی تاہم انکی موسیقی تحریک سے بھرپور تھی اس لئے ہر کسی کی ٹانگیں تھرکنے پر مجبور تھیں۔ تیکن فاکولے کا شمار احتجاجی موسیقاروں میں بھی ہوتا ہے۔

مامادو کا تعلق بھی فاکولےکی طرح آئیوری کوسٹ سے ہے۔ اسے بھی فرانسیسی زبان آتی ہے۔ اس کا تعلق یورپ میں آباد افریقی کمیونٹی سے ہے، جس کے نمائندے رے گے فیسٹیول سے محظوظ ہونے کے لئے کولون آئے ہوئے تھے۔ ان افریقی باشندوں کے لئے ان کے ہم وطن فنکار تیکن جاھ فاکولے کی اسٹیج پر اینٹری اس بار کے رے گے فیسٹیول کا نقطہ عروج تھا۔

مغربی افریقہ کی روایتی موسیقی کے نمائندہ موسیقار اور چوٹی کے فنکار نے تو اسٹیج پر آکر ایک الگ، انوکھا ہی سماں باندھ دیا۔ سینیگال کے بابا مال کا کہنا تھا کہ کولون کے اس رے گی فیسٹیول کے ماحول میں بالکل ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے کہ یہ افریقہ کا کوئی کنسرٹ ہو۔ بابا مال کہتے ہیں

کہ جس وقت وہ اسٹیج پر پرفارم کر رہے تھے اس وقت تمام شائقین ان کے ساتھ مل کر گا رہے تھے، رقص کر رہے تھے، جھوم رہے تھے۔ یعنی بھرپور طریقے سےساتھ دے رہے تھے۔

رے گی فیسٹیول میں دراصل ہر عمر اور مختلف قومیت سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کرتے ہیں۔ غیر ممالک سے آئے ہوئے شائقین کی بھی ایک بڑی تعداد اس میں شامل ہوتی ہے۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: عاطف بلوچ