1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین میں روزگار کی منڈی اور قوانین

22 دسمبر 2009

یورپی یونین میں بنیادی طور پر ہر ملک کی لیبر مارکیٹ پر اس ریاست کے اپنے ہی قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔ لیکن ان قوانین کا یونین کی طرف سے روزگار سے متعلق طے کردہ بنیادی ضابطوں سے ہم آہنگ ہونا بھی لازمی ہے۔

https://p.dw.com/p/LAfF
جرمنی میں کارساز ادارے اوپل کے کارکنوں کے ایک حالیہ احتجاجی مظاہرے کا منظرتصویر: DPA

اصولی طور پر یونین کے روزگار سے متعلق قانون سے مراد بہت سے ضابطوں کا وہ مجموعہ ہے جو ان تفصیلات کا احاطہ کرتا ہے کہ کسی بھی رکن ریاست میں، کسی بھی جائے روزگار پر کارکنوں اور آجرین کے حقوق اور فرائض کیا ہیں۔

ان ضابطوں میں یہ واضح کر دیا گیا ہےکہ کارکنوں کو کس طرح‌ کے حالات کار مہیا کئے جانا چاہیئں، ان کے کام کا یومیہ دورانیہ کتنا ہونا چاہیئے، جزوقتی اور کل وقتی ملازمتوں میں قانونی سطح پر اور حقوق و فرائض کے حوالے سے کم ازکم لازمی تفریق کس طرح کی جانا چاہیئے، اور یہ بھی کہ کسی شہری کو کوئی ملازمت دئے جانے کے بعد اس کی کسی بھی جگہ تعیناتی کے حوالے سے ضابطہ اخلاق میں کن باتوں کا لازمی طور پر دھیان رکھا جانا چاہیئے

یورپی یونین میں آج عام کارکنوں سے متعلق روزگار کے جو قوانین نافذ ہیں، ان کو اپنی موجودہ حالت تک پہنچنے میں 50 برس کا عرصہ لگا۔ لیکن اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج روزگار سے متعلق یہی یورپی قوانین یورپی سوشل سیکیورٹی سسٹم، معاشی ترقی کے عمل اور شہریوں کے بہتر معیار زندگی کو یقینی بنانے میں بالواسطہ طور پر لیکن انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ان قوانین پر عمل درآمد میں یورپی یونین اپنی رکن ریاستوں کی ہر ممکن شکل میں مدد کرتی ہے۔ پھر بھی اگر کوئی شہری اپنی جائے روزگار پر حالات کار سے مطمئن نہ ہو، اور خود کو کسی عملی ناانصافی کا شکار محسوس کرے، تو وہ حصول انصاف کے لئے اپنے ملک میں متعلقہ عدالتوں کے علاوہ یورپی عدالت سے بھی رجوع کر سکتا ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں