ہمارے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں، امدادی ادارے
13 اپریل 2017ان اداروں کا الزام ہے کہ فرنٹیکس نجی امدادی تنظیموں کے خلاف بیانات دے کر ڈونرز کو بددل کرنے میں مصروف ہے۔ فرنٹیکس کی جانب سے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں کہ ڈونرز کی فنڈنگ سے کام کرنے والی امدادی تنظیمیں بحیرہء روم میں انسانوں کے اسمگلروں کی مدد میں ملوث ہیں۔ اسی تناظر میں گزشتہ برس اطالوی پراسیکیوٹرز کو تفیتش کا آغاز کرنا پڑا تھا، جس میں ان تنظیموں کے سرمایے کے ذرائع کی جانچ کی جا رہی ہے۔
پروایکٹیوا اوپن آرمز نامی ہسپانوی امدادی تنظیم کے سربراہ ریکارڈو گاتی کے مطابق، ’’فرنٹیکس اور سیاسی حکام کا مقصد یہ ہے کہ وہ ہماری کارروائیوں پر سوالیہ نشان لگا دیں، تاکہ ڈونرز ہمارے مدد سے ہاتھ کھینچ لیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’وہ یہ کہنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم انسانوں کی اسمگلنگ میں معاونت کر رہے ہیں، یا ہم خود ہی انسانوں کے اسمگلر ہیں۔‘‘
دسمبر میں فنانشل ٹائمز نامی اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں فرنٹیکس نے اس شک کا اظہار کیا تھا کہ نجی امدادی تنظیمیں ممکنہ طور پر بحیرہء روم میں انسانوں کے اسمگلروں کی کشتیوں تک پہنچ کر ٹیکسیوں کی طرح تارکین وطن کو اطالوی جزائر پر پہنچا دیتی ہیں۔
اٹلی میں پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ وہ ان امدادی تنظیموں کی جانب سے خرچ کیے جانے والے سرمایے کی چھان بین چاہتے ہیں۔ اس تناظر میں کوئی باقاعدہ تفتیش تو شروع نہیں کی گئی تھی، تاہم ایک غیر رسمی چھان بین ضرور شروع کر دی گئی تھی۔
گاتی نے اس تناظر میں کہا، ’’ہمیں لگتا ہے کہ کوئی ہے، جو یہ چاہتا ہے کہ ہم اپنی امدادی کشتیوں کو کام سے روک دیں، مگر ہم یہ نہیں جانتے کہ وہ کون ہے۔‘‘
اس تنظیم کا کہنا ہے کہ اس کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں۔ ’’ہمارے 35 ہزار ڈونرز ہیں، جن میں سے بعض جانے پہچانے ہیں۔ کچھ ایسے بھی ہیں، جو اپنے نام ظاہر کیے بغیر مدد کر رہے ہیں۔‘‘
اس تنظیم کے مطابق اب تک اسے امدادی سرگرمیوں کے لیے دو اعشاریہ دو ملین یورو موصول ہوئے ہیں، جب کہ یہ تنظیم روزانہ کی بنیاد پر پانچ سے چھ ہزار یورو اپنی طرف سے امدادی کارروائیوں پر صرف کر رہی ہے۔