سرحدوں کے تحفظ کے لیے مزید باڑ کی ضرورت ہے، جرمن سیاست دان
23 ستمبر 2015چانسلر انگیلا میرکل کی قدامت پسند جماعت سی ڈی یو کی باویریا صوبے میں سسٹر پارٹی سی ایس یو کے انتہائی بااثر سیاست دان من فریڈ ویبر کے مطابق، ’یورپی سرحدوں کے تحفظ کے لیے مزید باڑ کی ضرورت ہے۔‘ انہوں نے یہ بات پاساؤر نوئے پریسے اخبار سے بات چیت میں کہی۔
ویبر یورپی پارلیمان میں سینٹر رائٹ جماعت پیپلز پارٹی کے سربراہ بھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’یہ نہیں ہو سکتا کہ لاکھوں افراد یورپی سرحدوں کو بغیر جانچ پڑتال کے پھلانگتے پھریں اور ان کو روکنے والا کوئی نہ ہو۔‘
ویبر رواں ہفتے جنوبی جرمن صوبے باویرا میں کرسچن سوشل یونین کی ایک کانفرنس میں بھی شریک ہو رہے ہیں، جس میں ہنگری کے وزیراعظم وکٹور اوربان بھی موجود ہوں گے۔ ویبر نے مہاجرین کا راستہ روکنے کے حوالے سے اوربان کے اقدامات کا دفاع بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات یورپی قوانین سے مکمل مطابقت رکھتے ہیں۔
ہنگری کے وزیراعظم اوربان نے بلقان خطے کے ساتھ لگنے والی اپنی ملکی سرحد پر تیزدھار دھات کی حامل ایک طویل باڑ نصب کر دی تھی، جس کے ذریعے انہوں نے سیربیا کے ساتھ لگنے والی اپنی 175 کلومیٹر طویل سرحد کو مہاجرین کے لیے بند کر دیا ہے۔
ویبر نے کہا کہ اس سلسلے میں متعدد افراد ہنگری پر تنقید تو کر رہے ہیں مگر ان کے پاس اس مسئلے کا کوئی ٹھوس حل نہیں ہے کہ ایسے صورت حال میں ہنگری اور کیا کر سکتا تھا۔