1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو فٹ بال چیمپئن شپ کوارٹر فائنل مرحلے میں

16 جون 2008

آج رات گروپ بی کے دو میچ مکمل ہونے سے یورپی فٹ بال چیمآسن شپ کے پہلے دو کوارٹر فائنل کی حتمی ٹیموں کا بھی فیصلہ ہو جائے گا

https://p.dw.com/p/EKRb
تصویر میں آسٹریا کے دارالحکومت وی آنا کا فٹ بال میدان جہاں جرمنی اور میزبان ملک آسٹریا کی ٹیمیں آج رات فٹ بال گروپ بی کا اہم میچ کھیلیں گیتصویر: AP

گروپ اے کے تمام میچ مکمل ہو گئے ہیں۔ پرتگال اور ترکی کی فٹ بال ٹیمیں کوارٹر فائنل میں پہنچ گئی ہیں۔

Türkei Nihat Kahveci Nationalspieler Fussball EM
ترک کھلاڑی Nihat Kahveci ، جنہوں نے چیک جمہوریہ کےخلاف دو گول کر کے اپنی ٹیم کو فتح سےہم کنار کیاتصویر: AP

ترکی کی ٹیم نے چیک جمہوریہ کی مضبُوط ٹیم کو جس انداز میں دوسرے ہاف میں کھیل کے تمام شعبوں میں مات دی، وہ انتہائی قابلِ تعریف سمجھا گیا ہے۔ اِسی طرح سوئٹزر لینڈ نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتےہوئے پرتگال کی ٹیم کو ہرایا۔ ماہرین کا خیال میں ہے کہ اِس شکست سے پرتگال کی ٹیم اجھے مورال کے ساتھ کوارٹر فائنل مرحلے میں نہیں داخل ہوئی اور اِس کے اثرات اُن کے اگلے میچ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

گروپ بی کے بقیہ دو میچ آج مکمل ہو رہےہیں۔ جرمنی کا مقابلہ میزبان ملک آسٹریا کے ساتھ ہے اور گروپ لیڈر ٹیم کروشیا اپنا آخری میچ پولینڈ سے کھیل رہی ہے۔ آسٹریا کی ٹیم پچھلے میچوں میں اچھے دفاعی کھیل کا مظاہرہ ضرور کر سکی ہے مگر وہ گول نکالنے کی صلاحیت سےعاری دکھائی دیتی ہے۔ کروشیا کے چھ پوائنٹ ہیں اور وہ کوارٹر فائنل میں پہنچ چکی ہے جہاں غالباً اُس کا میچ ترکی سے ہے۔ جرمنی آج کا میچ جیت جاتا ہے تو امکاناً وہ پرتگال سے کوارٹر فائنل کھیلے گا۔

جرمنی نے اگر اپنا میچ کروشیا کےخلاف جیتا ہوتا تو وہ پرتگال سے کوارٹر فائنل کی سطح پر میچ کھیلنے سے بچ سکتا تھا۔ اب یہ صورت حال تبھی بدل سکتی ہے کہ جرمنی اپنا آج کا میچ ایک بڑے فرق سے جیتے اور کروشیا کی ٹیم اپنا پولینڈ کےخلاف کھیلے جانا والا میچ ہار جائے۔ یہ سب باتیں امکانات میں سےہیں لیکن ایک بات واضح ہےکہ اگر جرمنی کی ٹیم اپنا آخری پول میچ برابر رکنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ پھر بھی کوارٹر فائنل راؤنڈ میں داخل ہو جائے گی۔

آج کے میچ کے آغاز پر جرمنی کی ٹیمیں بظاہر نفسیاتی طور پر دباؤ کا شکار ہو سکتی ہے کیونکہ اُس کو یہ میچ جیتنا ضروری ہے۔ ایسے میں ایک اچھی خبر یہ ہے کہ لوکاس پوڈولسکی اپنے ٹخنے اور فلپ لاہم اپنی پنڈلی کی انجریز سے باہر نکل آئے ہیں اور وہ آج کا میچ کھیل رہے ہیں۔ ٹیم کے دباؤ میں ہونے کی تصدیق تو کپتان مشائیل بالاک نے بھی کی ہے۔ جرمنی کی ٹیم آج کے میچ میں معطل شدہ کھلاڑی شوائن سٹائیگر کو ضرور مِس کر سکتی ہےکیونکہ وہ مڈ فیلڈ میں انتہائی عمدہ کھیل پیش کرنے کی مہارت رکھتےہیں۔ اگر آج کا میچ جرمنی ہار جاتی ہے تو ٹیم کےکوچ ژوآخیم لُوو کی نوکری بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔