1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن میں دس سالہ قید کے بعد سات پاکستانی ماہی گیروں کی واپسی

مقبول ملک
11 فروری 2017

سات پاکستانی ماہی گیر یمن میں دس سال سے زائد عرصے تک جیل کاٹنے کے بعد واپس وطن پہنچ گئے ہیں۔ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے مطابق ان ماہی گیروں کو یمنی حکام نے ایک عشرے سے بھی زائد عرصہ قبل گرفتار کر لیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2XNp5
Pakistan Manchar-See - Volk der Mohanna
تصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے ہفتہ گیارہ فروری کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان میں بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے ترجمان نجم عباسی نے صحافیوں کو بتایا کہ ان مقامی ماہی گیروں کا تعلق دو وفاقی صوبوں بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں سے ہے۔

پاکستان نے 220 بھارتی ماہی گیر رہا کر دیے

رہا ہونے والے بھارتی ماہی گیروں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو

Symbolbild Afghanistan - Rotes Kreuz
ان پاکستانی شہریوں کی رہائی ریڈ کراس اور ملکی وزارت خارجہ کی کوششوں کے نتیجے میں ممکن ہوئیتصویر: picture-alliance/Ton Koene

ان ماہی گیروں کو ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصہ قبل عرب ریاست یمن کے حکام نے اس وقت اپنی حراست میں لے لیا تھا، جب وہ غلطی سے پاکستانی سمندری حدود سے نکل کر بین الاقوامی سمندری حدود میں داخل ہو گئے تھے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یمن میں حکام نے ان پاکستانی شہریوں کو ان کی گرفتاری کے بعد سے ملکی دارالحکومت صنعاء کی ایک جیل میں رکھا ہوا تھا اور ان کی رہائی بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی اور پاکستانی وزارت خارجہ کی مشترکہ لیکن بہت طویل کوششوں کے نتیجے میں عمل میں آئی۔

یہ ساتوں پاکستانی شہری کل جمعہ دس فروری کو رات گئے بذریعہ ہوائی جہاز اسلام آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے، جہاں ریڈ کراس کی طرف سے ان ماہی گیروں کے اہل خانہ کو واپس لوٹنے والے ان پاکستانیوں کے استقبال کے لیے اسلام آباد کے ہوائی اڈے پر لایا گیا تھا۔

بعد ازاں یہ پاکستانی ماہی گیر اپنے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ واپس اپنے آبائی علاقوں کی طرف روانہ ہو گئے۔