1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یروشلم میں بم حملہ، یورپی یونین کی مذمت

24 مارچ 2011

یورپی یونین نے یروشلم میں بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ پٹی میں تشدد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ بدھ کے دن یروشلم میں ایک بس پر بم حملے کے نتیجے میں کم ازکم ایک فرد ہلاک جبکہ دیگر تیس زخمی ہو گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/10gYb
تصویر: AP

یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے کہا،’ میں یروشلم میں ہونے والے بم حملے کی شدید انداز میں مذمت کرتی ہوں۔ میں حالیہ دنوں میں ہونے والے ان حملوں کی بھی مذمت کرتی ہوں، جس میں غزہ سے اسرائیلی سرحدوں کے اندر راکٹ اور مارٹر گولے فائر کیے گئے ہیں‘۔

کیتھرین ایشٹن نے ان حملوں کے بعد غزہ میں پر تشدد واقعات کے رونما ہونے کے بارے میں بھی خبردار کیا،’ کسی بھی صورتحال میں شہریوں پر حملہ قابل قبول نہیں ہو سکتا ہے‘۔ ایشٹن نے اطراف پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے، مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔

Israel Bombe in Jerusalem
ایک زخمی کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہےتصویر: AP

منگل کو اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ شہر میں کی گئی دو مختلف عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں دو بچوں سمیت کل آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ جس کے بعد غزہ میں حماس جنگجوؤں نے بدلے کی دھمکی دی تھی۔ اس دھمکی کے کچھ گھنٹوں بعد ہی یروشلم میں ایک مصروف مقام پر ایک بس کو بم کا نشانہ بنایا گیا۔

مرکزی یروشلم میں بم دھماکے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں سکیورٹی کی صورتحال یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی اپنے ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔

یروشلم میں حملے کے بعد امریکی صدر باراک اوباما اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی مذمتی بیان جاری کیے ہیں۔ بان کی مون نے اس حملے کو ناقابل قبول قرار دیا جبکہ باراک اوباما نے کہا کہ اطراف تشدد کے راستے سے گریز کرتے ہوئے، مذاکرات کی راہ اختیار کریں۔

دوسری طرف حماس نے یروشلم بم حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جبکہ فلسطینی وزیر اعظم سلام فیاض نے اسے ’دہشت گردی‘ قرار دیا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں