1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یاہو : نصف ارب صارفین کے کوائف چرا لیے گئے

عدنان اسحاق 23 ستمبر 2016

انٹرنیٹ کمپنی یاہو نےجمعرات کو اعلان کیا ہے کہ 2014 ء میں ہونے والے ہیکنگ کے ایک حملے میں نصف ارب صارفین کے کوائف چوری کر لیے گئے ۔ یاہو کے مطابق اس کارروائی کے پیچھے کسی ملک کا ہاتھ لگتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1K72V
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Stratenschulte

امریکی انٹرنیٹ کمپنی یاہو کے مطابق اس چوری سے ہر دوسرا صارف متاثر ہوا ہے اور یہ واقعہ 2014ء کے اوخر میں پیش آیا تھا۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ معاملے کی تحقیق سے علم ہوا ہے کہ ہیکرز صارفین کے نام، ای میل پتے، تاریخ پیدائش، ٹیلی فون نمبر اور پاس ورڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ تاہم کریڈٹ کارڈز یا بینک کی معلومات محفوظ ہیں۔ یاہو نے اسے امریکی تاریخ میں کسی ایک ادارے پر ہونے والے ہیکنگ کے بڑے حملوں میں سے ایک قرار دیا ہے، ’’یاہو کی انتظامیہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔‘‘

انٹرنیٹ سکیورٹی کے ماہر گریہم کلولے نے کہا کہ یاہو سے چرائی جانی معلومات اُس ہیکر کے لیے ایک مفید ہتھیار ثابت ہو سکتی ہیں، جو یاہو کے کسی بھی صارف کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرنا چاہتا ہو۔‘‘ ان کے بقول اکاؤنٹ کے تحفظ کے لیے جو خفیہ سوالات پوچھے جاتے ہیں ہیکرز ان سوالات و جوابات کو صارف کے کسی دیگر انٹرنیٹ اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

Screenshot Yahoo Mail Warnung Hackerangriff
تصویر: Yahoo

یاہو نے نام لیے بغیر کہا کہ اس ہیکنگ کے پیچھے کسی ایک ملک کا ہاتھ ہے۔ امریکا میں اس طرح کے واقعے کی ذمہ داری اکثر چینی یا روسی خفیہ ایجنسیوں پر عائد کی جاتی ہے۔ اس تناظر میں گریہم کلولے نے کہا، ’’اگرمیں یہ بری خبر بتانا چاہوں کہ میری کمپنی سائبر حملے کا نشانہ بن گئی ہے تو شاید میں بھی یہ کہتے ہوئے خوشی محسوس کرتا کہ یہ کسی بیرونی طاقت کا کام ہے۔‘‘اس موقع پر یاہو نے صارفین سے کہا ہے کو وہ فوری طور پر اپنے پاسورڈز اور دیگر خفیہ معلومات کو تبدیل کر دیں۔