1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی، زلزلے کی تباہی کے بعد کا بحران

17 جنوری 2010

بحیرہ کیریبین کی ریاست ہیٹی میں زلزلے کو آئے سو سے زائد گھنٹے گزرنے کے بعد بھی صورتحال انتہائی حد تک ناگفتہ ہے۔

https://p.dw.com/p/LYAb
تصویر: AP

زلزلے کو آئے پانچ دن گزرگئے مگر ملبے سے لاشوں کے نکلنے کا سلسلہ ہے کہ رک ہی نہیں رہا۔ اگرچہ عالمی برادری کی جانب سے رضاکاروں اور امدادی سامان کی آمد نے کسی حد تک متاثرین کی بحالی کا کام شروع کردیا ہے تاہم حکومتی نظام تباہ ہونے کے باعث بہت سے لوگ اب بھی خوراک اور ادویات کے لئے تڑپ رہے ہیں۔

ہیٹی میں موجود اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے مطابق انہوں نے اپنی زندگی میں اتنے بڑے پیمانے پر تباہی اس سے قبل نہیں دیکھی۔ ہیٹی کے مقامی وقت کے مطابق ہفتے کے روز ملبے تلے دبے بارہ مزید زندہ افراد کو نکالا گیا۔

Haiti - gerettetes Kind nach Erdbeben
اسپینش رضاکارووں نے زلزلے کے دو دن بعد اس بچے کو ملبے کے نیچے سے نکالا تھاتصویر: ap

تباہی کس قدر ہلاکت خیز تھی اس بارے میں صورتحال آہستہ آہستہ واضح ہورہی ہے۔ منگل کو آنے والے زلزلے کا مرکز اگرچہ دارالحکومت پورٹ اوپرنس تھا تاہم محض مغربی قصبے لیوگانی میں بیس تا تیس ہزار ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔ اب تک مجموعی ہلاکتوں کی جس تعداد پر ہیٹی کی حکومت اور اقوام متحدہ نے اتفاق کیا ہے وہ پچاس ہزار ہے۔

اقوام متحدہ کی رابطہ کار ایلزبتھ بائرز کے بقول امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا گیا اور اب بھی بچ جانے والوں کی تلاش جاری ہے جو ممکنہ طور پر ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ان کے بقول مشکلات کے باوجود رضا کاروں کا جوش و جذبہ بلند ہے اور اب تک ستر زندہ افراد کو محض ایک ٹیم نے ملبے سے نکالا ہے۔

عینی شاہدین کے بقول جو بھی عالمی امداد ہیٹی پہنچ رہی ہے وہ اس قدر بدنظمی سے تقسیم ہورہی ہے کہ اب بھی بعض علاقوں میں لوگ پینے کے پانی اور معمولی بسکٹ کے پیکٹس کے لئے تڑپ رہے ہیں۔ رضا کار صورتحال پر قابو پانے میں ناکام ہیں اور کسی منظم طریقہ ء کار کے بجائے امداد کو مجمع کی جانب اچھال دیتے ہیں، بھگدڑ کی صورت میں متاثرین اس پر جھپٹ پڑتے ہیں جس سے امداد ضائع بھی ہوجاتی ہے۔

عالمی ادارہ خوراک کے عہدیدار Alejandro Lopez Chicheri کے بقول سجھنے کے بات یہ ہے کہ یہ ملک تقریباً مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے، امداد تقسیم کرنے میں شدید مشکلات ہیں جبکہ متعدد علاقوں میں سڑکیں سفر کے بالکل قابل نہیں بچی۔

Afrika: Ban Ki-Moon beim African Union Summit
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون آج اتوار کو ہیٹی پہنچ رہے ہیںتصویر: AP

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون آج اتوار کو متاثرہ ہیٹی پہنچ رہے ہیں جہاں وہ امدادی کاموں کا جائزہ لیں گے۔ کل پیر کو امریکی نیوی کے تازہ دم دستوں کی آمد کے بعد ہیٹی میں امریکی افواج کی مجموعی تعداد دس ہزار تک پہنچ جائے گی۔

انسانی تاریخ کے خوفناک ترین زلزلوں میں سے ایک قرار دئے گئے زلزلہ ء ہیٹی کے ہزاروں متاثرین میں طبی اور خوراکی امداد کے لئے شدید بے تابی پائی جارہی ہے۔ دارالحکومت پورٹ اوپرنس کی سڑکوں پر جگہ جگہ بورڈز نظر آرہے ہیں جن پر Help لکھا گیا ہے اور متاثرہ عمارات کی جانب اشارہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت : افسر اعوان