1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی زلزلہ، سلامتی صورتحال میں بہتری اہم ہے: مون

19 جنوری 2010

بحیرہ کیریبئین کے بدترین زلزلے سے متاثر ہونے والی ریاست ہیٹی میں امدادی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم ابھی تک امدادی سرگرمیوں کی رفتار پر ہیٹی کے عوام میں عدم اطمینان پایا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/LZsB
تصویر: AP

اقوام متحدہ کے مطابق امدادی کارروائیوں میں سُستی کی ایک بڑی وجہ وہاں سلامتی کی خراب صورتحال بھی ہے۔ پیر کے روز مزید دو ہزار امریکی فوجیوں نے ہیٹی میں امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کا آغاز کیا۔

Ban Ki Moon in Afghanistan
مون نے ہیٹی کا خصوصی دورہ کیاتصویر: AP

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ وہ ہیٹی میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری کے لئے وہاں پولیس اور فوج کی تعداد اضافہ کرے۔ بان کی مون کے مطابق سلامتی کی خراب صورتحال اور تشدد کے واقعات کے باعث امدادی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ یاد رہے کہ بان کی مون نے گزشتہ اتوار کو ہیٹی کا خصوصی دورہ کیا تھا۔ جس کے بعد نیو یارک لوٹنے پر انہوں نے ایک بیان میں کہا : ’’میرا مشورہ ہے کہ سلامتی کونسل ہیٹی میں اقوام متحدہ کے متعین پولیس اہلکاروں کی تعداد میں 67 فیصد اضافہ کرے۔ میں یہ بھی مشورہ دوں گا کہ وہاں متعیں امن مشن کے 2000 فوجیوں میں اگلے چھ ماہ کے لئے 33 فیصد اضافہ کیا جائے۔‘‘

بان کی مون نے کہا کہ انہیں ہیٹی کے دورے سے پتہ چلا کہ وہاں کس قدر بھیانک تباہی آئی ہے۔

’’میں نے ہیٹی کے دورے میں دیکھا کہ وہاں بہت بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔ ہیٹی کو فوری اور بڑے پیمانے پر عالمی برادری کی امداد کی ضرورت ہے۔ میری وہاں سڑکوں اور گلیوں میں لوگوں سے بات چیت ہوئی۔ میں نے ایک واضح پیغام سنا۔ وہ کہہ رہے تھے، ہمیں اقوام متحدہ چاہئے، ہمیں روزگار چاہئے، ہمیں پانی اور غذا چاہئے۔ مجھے معلوم ہے ۔ وہاں فوری طور پر بڑے پیمانے پر مدد نہیں پہنچ سکی ہے۔‘‘

Deutschland Hilfe für die Opfer Erdbeben in Haiti
ہیٹی میں اشیائے خوراک کے علاوہ ادویات کی ترسیل جاری ہےتصویر: AP

پیر کی شام مشتعل افراد نے پورٹ او پرانس کے ہوائی اڈے پر حملہ کر دیا جس کے بعد اقوام متحدہ کے امن مشن اور امریکی فوجی دستوں نے ان افراد کو منتشر کیا۔ دوسری جانب پانچ ہزار افراد پورٹ او پرانس میں قائم امریکی سفارت خانے کے سامنے انسانی بنیادوں پر ویزوں کے اجراء کی درخواستیں لئے جمع رہے۔

اقوام متحدہ کے ہیومینٹیرین کمیشن کے چیف جون ہولمز نے پورٹ او پرانس میں کہا ہے کہ تشدد کے اکا دکا واقعات کے باوجود مجموعی طور پر وہاں صورتحال تسلی بخش ہے۔

دوسری جانب 43 ممالک کی امدادی ٹیمیں زلزلے کے تقریبا ایک ہفتے بعد بھی تلاش کے کام میں مصروف ہیں۔ اتوار اور پیر کو ایک امریکی ٹیم نے دس افراد کو زندہ حالت میں ملبے سے نکال لیا۔ اب تک امریکی امدادی ٹیموں نے مجموعی طور پر39 جبکہ عالمی امدادی ٹیمیوں نے 71 افراد کو زندہ حالت میں ہسپتالوں میں منتقل کیا ہے۔

دریں اثناء امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کی ہیٹی میں تعیناتی کا مقصد وہاں نگرانی کرنا نہیں، بلکہ بہتر اور پرامن ماحول میں عوام تک امداد کی ترسیل کو یقینی بنانا ہے۔ ہیٹی میں متعین امریکی سفیر کے مطابق واشنگٹن کو پورٹ او پرانس میں سلامتی کی صورتحال پر تشویش ضرور ہے تاہم یہ صورتحال بے قابو ہرگز نہیں ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : کشور مصطفیٰ