1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیش ٹیگ می ٹو، 2017ء میں سب سے زیادہ بااثر

افسر اعوان خبر رساں ادارے
6 دسمبر 2017

امریکی ٹائمز میگزین نے جنسی استحصال کے خلاف آگہی بڑھانے کے لیے #MeToo نامی سوشل میڈیا پر تحریک کو سال 2017ء کی با اثر ترین تحریک قرار دیا ہے۔ اس کا اعلان ٹائمز میگزین کی طرف سے آج بدھ چھ دسمبر کو کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2osqh
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Pedersen

 ٹائمز میگزین کے ایڈیٹر اِن چیف ایڈورڈ فیلسینتھال نے NBC نیوز کو بتایا، ’’یہ گزشتہ کئی دہائیوں کی سب سے تیز رفتار سماجی تبدیلی ہے اور اس کا آغاز سینکڑوں خواتین کی انفرادی کوششوں سے ہوا، جس میں چند مردوں نے بھی حصہ ڈالا اور یہ لوگ اپنی کہانیوں کے ساتھ آگے بڑھے۔‘‘ فیلسینتھال نے ان لوگوں کو ’’خاموشی توڑنے والا‘‘ قرار دیا۔

یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب نامناسب جنسی رویوں کے حوالے سے الزامات کا سلسلہ عوامی سطح پر جاری ہے اور ان الزامات کا نشانہ امریکی سیاست، میڈیا اور تجارتی میدان کی اہم شخصیات بنیں اور ان کے خلاف تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

جیسے جیسے لوگوں کی طرف سے اپنے ساتھ ہونے والے جنسی استحصال یا نا مناسب رویے کے الزامات کا سلسلہ سوشل میڈیا پر بڑھا، مزید افراد نے بھی اپنے ساتھ ہونے والے ایسے ہی سلوک کی کہانیاں منظر عام پر لانا شروع کر دیں اور ان کے ساتھ ہیش ٹیگ می ٹو کا استعمال کیا گیا۔

USA Protest #MeToo
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston

اس ہیش ٹیگ کی ابتدا کرنے والی خاتون ترانہ بُرکے نے امریکی NBC ٹی وی کو بتایا، ’’میں نے ہرگز یہ تصور نہیں کیا تھا کہ یہ چیز دنیا کو تبدیل کر دے گی۔ میں صرف اپنی کمیونٹی کو تبدیل کرنا چاہتی تھی۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’یہ صرف ابتداء ہے۔ یہ محض ایک لمحہ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے۔ کام دراصل اب شروع ہوا ہے۔‘‘

ٹائمز میگزین کے ایڈیٹر ان چیف کے مطابق ہیش ٹیگ می ٹو کے بعد سال 2017ء کی با اثر ترین شخصیت کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بعد چینی صدر شی جن پِنگ کا نام ہے۔ صدر ٹرمپ 2016ء کی با اثر ترین شخصیت قرار پائے تھے۔