ہونڈوراس: سیاسی کشیدگی پرتشدد مظاہروں میں بدلتی ہوئی
6 جولائی 2009وسطی امریکہ کے ملک ہونڈوراس میں عبوری حکومت نے ملک بدر کئے گئے صدر مانویل سیلایا کی واپسی کو مرکزی ہوائی اڈے کے رن وے پر فوج اور فوجی ٹرک کھڑے کر کے ناکام بنادیا ہے۔ ہوائی اڈے سے باہر سیلایا کے ہزاروں حامی موجود تھے۔
لینڈنگ سے قبل معزول صدر نے ہوائی جہاز سے اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران فوج سے اپیل کی تھی کہ وہ اُن کو خدا کے نام پر اُترنے دیں۔ مگر فوج نے اُن کی اپیل کو ان سنا کردیا۔
زمینی حقائق دیکھتے ہوئے جہاز کے پائلٹ نے لینڈنگ ناممکن قرار دیتے ہوئے جہاز کا رُخ موڑ دیا۔ اب معزول صدر سیلایا نکراگوا پہنچ چکے ہیں۔
ہوائی اڈے کے باہر سیلایا کے حامیوں کا سکیورٹی کے ساتھ جھڑپوں میں پولیس نے دو افراد کی ہلاکت کو رپورٹ کیا ہے۔ ریڈ کراس کے مقامی ذرائع کے مطابق دو درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہوائی اڈے کے باہر عبوری حکومت کے حامی بھی موجود تھے۔
گزشتہ روزہونڈوراس کے معزول صدر مانویل سیلایا کی بحالی کی کوششوں میں مکمل ناکامی کے بعد امریکی ریاستوں کی تنظیم آرگنائزیشن آف امریکن اسٹیٹس (OAS) نے ہونڈوراس کی رکنیت معطل کردی ہے۔ رکنیت معطل کرنے کی سفارش تنظیم کے سیکریٹری جنرل نے کی تھی۔ اُن کو دارالحکومت تیگوسی گلپا میں عبوری حکومت اور عدلیہ کی جانب سے سیلایا کی بحالی کے سلسلے میں ناکامی دیکھنا پڑی تھی۔
1962 میں امریکی ریاستوں کی اس تنظیم میں کیوبا کے اخراج کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے کہ کسی ملک کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔
واشنگٹن میں ہونے والے OAS کے ہنگامی اجلاس میں شریک 34 میں سے 33 ممالک نے ہونڈوراس کی معطلی کے حق میں ووٹ دیا۔ ہونڈوراس کی عبوری حکومت اس سے قبل ہی اس تنظیم سے علیحدگی کا اعلان کرچکی تھی جس کو تنظیم نے ماننے سے انکار کردیا تھا۔
۔
ہونڈوراس کی فوج نے گزشتہ اتوار کو صدر مانویل سیلایا کو معزول کرکے انہیں ملک سے بے دخل کرتے ہوئے کوسٹا ریکا روانہ کردیا تھا۔ جس کے فوری بعد ملکی کانگریس نے اسپیکر رابرٹو مِشیلیٹی کو عبوری صدر مقرر کردیا تھا۔ کانگریس سے جاری ہوئے والے بیان کے مطابق سیلایا کی جانب سے ملکی آئین کی مسلسل خلاف ورزیوں کے بعد انہیں متفقہ فیصلے کے تحت ہٹایا گیا ہے۔