1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہنگری کا پادری، مہاجرین کو سردی سے بچانے میں مصروف

عابد حسین
26 دسمبر 2016

’ہمیں بچا لو، اس سے پہلے کہ ہم ٹھنڈ سے مر جائیں‘ یہ ای میں پادری زولتان نیمیتھ کو موصول ہوئی، تو وہ مدد کی اس اپیل کو صرف نظر نہ کر سکا۔ اس کے بعد اس پادری نے سردی کا مقابلہ کرنے والے مہاجرین کی مدد کی ٹھان لی۔

https://p.dw.com/p/2Us46
Ungarn Flüchtlingslager
تصویر: Getty Images/C. Furlong

کورمینڈ مہاجر مرکز کے ایک رہائشی نے قریبی چرچ کے پادری زولٹان نیمیتھ کو ایک ای میل کر کے مطلع کیا کہ کیمپ کے مہاجرین کو کسی مناسب جگہ منتقل کرنے میں مدد کریں، اس سے پہلے کہ وہ شدید سردی میں اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ جب یہ میسج پادری نے اپنے ای میل میں دیکھا تو اُسے نظرانداز نہیں کر سکے۔ اُنہوں نے فوری طور پر انتہائی سردی میں ٹھٹھٹرتے مہاجرین کو اپنے گرجا گھر کے کمیونٹی ہال میں پناہ دینے پر رضامندی کا اظہار کر دیا۔

پادری زولٹان نیمیتھ کیتھولک عقیدے کے گرجا گھر سے منسلک ہیں۔ انہوں نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ جو انہوں نے کیا ہے، وہ انسانیت کا تقاضا تھا۔ انہوں واضح کیا کہ وہ کوئی ہیرو نہیں بلکہ  مسیحی عقائد پر کامل یقین رکھتے ہوئے، یہ اُن پر لازم ہے کہ وہ دکھی افراد کی مدد کریں۔

پادری نیمیتھ نے اپنے عمل کو انفرادی فعل اور اِس عمل اور موقف ایک فرد واحد کا قرار دیا ہے۔ ہنگری کے سرحدی شہر کورمینڈ کیمپ کی حالت بہت مخدوش ہے لیکن بوڈا پیسٹ حکومت کا اصرار ہے کہ یہ کیمپ یورپی یونین کے مروجہ قوانین کے عین مطابق ہے۔ اس کے مکین شدید سردی میں ایک چولہے میں لکڑیاں جلاتے ہوئے رات بسر کرتے ہیں۔ چولہے میں مسلسل آگ جلانے کے لیے ایک تارک وطن کو جاگنا پڑتا ہے۔

Flüchtlinge Grenze Mazedonien Serbien Balkan Route Winter Kälte
موسم سرما کی وجہ سے یورپ پہنچے ہوئے مہاجرین کو شدید مشکلات کا سامنا ہےتصویر: Reuters/M.Djurica

کورمینڈ ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ سے قریب 230 کلومیٹر کی مسافت پر آسٹریا کی سرحد پر واقع ہے۔ اس شہر کی آبادی بارہ ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔

ہنگری پر مہاجرین مخالف پالیسی رکھنے والے وزیراعظم وکٹور اوربان کی حکومت قا‌ئم ہے۔ سن 2015 میں اوربان نے اپنے ملک کی سرحدوں پر خاردار باڑ لگائی تا کہ مہاجرین کی ہنگری میں داخل ہونے کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔ انہوں نے ملکی قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے نئے ضوابط متعارف کرائے تا کہ ہنگری میں داخل ہونے والے مہاجرین کو فوری طور پر بے دخل کیا جا سکے یا پھر اُنہیں غیرقانوی طور پر سرحد عبور کرنے کے جرم میں جیل کی سزا دی جا سکے۔

اُن کی حکومت نے بتدریج ریفیوجی مراکز کو بند کرنا شروع کر دیا ہے۔ یورپی یونین کے مہاجرین کی آبادی کاری کے کوٹے کے خلاف انہوں نے ایک ریفرنڈم کا کرایا، جو قانون کی شکل اختیار نہیں کر سکا کیونکہ ووٹ ڈالنے والوں کی تعداد مطلوبہ معیار تک پہنچ نہیں سکی تھی۔