1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہندو انتہا پسندوں کا بیف کی افواہ پر مسلمان خواتین پر تشدد

عاطف توقیر27 جولائی 2016

بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں انتہا پسند ہندوؤں نے دو مسلمان خواتین کے بارے میں ان افواہوں کے بعد کہ ان کے پاس غالباﹰ گائے کا گوشت تھا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔

https://p.dw.com/p/1JWcb
Verwandte von Mohammad Akhlaq, der von einem Mob gelyncht wurde
تصویر: Reuters/Stringer

ان واقعات پر آج بدھ ستائیس جولائی کے روز نئی دہلی میں ملکی پارلیمان میں بحث بھی ہوئی۔ گزشتہ چند ماہ سے بھارت میں گائے کے گوشت کے حوالے سے مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان مذہبی بنیادوں پر تناؤ میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ہندو گائے کو مقدس سمجھتے ہیں اور اسی حوالے سے بھارت میں کئی ریاستوں نے قانونی طور پر گائے کو ذبح کرنے پر پابندی بھی عائد کر دی ہے۔

کل منگل کے روز بھارتی ٹی وی چینلز پر موبائل فون سے بنائی گئی وہ فوٹیج نشر کی جاتی رہی، جس میں ہندو انتہا پسندوں کو ایک ٹرین اسٹیشن پر دو مسلمان خواتین کو گھونسوں اور لاتوں سے پیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ واقعہ ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع مندسور میں پیش آیا۔

ان خواتین کو بعد میں حراست میں لے لیا گیا تھا جب کہ ریاستی وزیر داخلہ بھوپندر سنگھ نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Indien Schmuggel RInder Markt
بھارت گائے کے گوشت کی برآمد میں بھی آگے ہےتصویر: Shaikh Azizur Rahman

گزشتہ برس ایک 55 سالہ مسلمان شہری کو شمالی بھارت میں ایسی ہی افواہوں کے تناظر میں کہ اس کے اہل خانہ گائے کا گوشت استعمال کرتے ہیں، تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ سماجی طور پر نچلی ذات کے چار دلت ہندوؤں کو بھی ایک مردہ گائے کی کھال اتارنے کی افواہوں پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس سے قبل بھی بھارت میں متعدد مقامات پر ایسے ڈرائیور اور ایک مقام سے دوسرے مقام پر گوشت کی ترسیل کرنے والوں کو روک کر انہیں پیٹنے اور گاڑیوں میں موجود گوشت پھینکوا دینے کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔

ناقدین الزامات عائد کرتے ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کہلانے والی ہندو قوم پرست جماعت کی حکومت کے قیام سے اب تک اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہی ہوا ہے اور بعض صورتوں میں تو ایسے انتہا پسند گروپوں کو حکومتی تائید بھی حاصل رہی ہے۔

گزشتہ کچھ عرصے سے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے گائے کے گوشت اور اس سے متعلقہ موضوعات کو ایک مہم کی صورت میں پیش کیا جاتا رہا ہے اور اس میں عموماﹰ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ سوا ارب آبادی والے ملک بھارت میں مسلمان سب سے بڑی اقلیت ہیں اور یہ ملکی آبادی کا تقریباﹰ 14 فیصد بنتے ہیں۔