1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہم جنس پرستوں کی پریڈ پر پابندی، روس کو جرمانہ

21 اکتوبر 2010

انسانی حقوق کی یورپی عدالت نے آج جمعرات کو بتایا کہ اس نے ماسکو میں ہم جنس پرستوں کی پریڈوں کو ممنوع قرار دینے کے باعث ایسے روسی شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر روس کو جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/PjzA
ماسکو میں ہم جنس پرستوں نے جلوس نکالنے کی کوشش کی تو حکومت نے پابندی لگا دیتصویر: AP

روسی دارالحکومت ماسکو میں حکام نے گزشتہ کچھ عرصے سے ہم جنس پرست مردوں اور خواتین کی طرف سے ہر طرح کی پریڈوں اور جلوسوں پر پابندی لگا رکھی ہے۔ اس پر ہم جنس پرست افراد کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے معروف روسی کارکن نکولائی آلیکسیئف نے فرانسیسی شہر شٹراس برگ میں قائم انسانی حقوق کی یورپی عدالت میں ایک سے زائد قانونی شکایات درج کرا دی تھیں۔

CSD Berlin 2008 30. Jubiläum
برلن میں کرسٹوفر سٹریٹ ڈے کی ایک پریڈ کے چند شرکاءتصویر: AP

ان مقدمات میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ روس، جو کونسل آف یورپ کی رکن ریاستوں میں سے ایک ہے، اپنے اس اقدام سے انسانی حقوق سے متعلق یورپی کنوینشن کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے اور اسی بناء پر شٹراس برگ کی اس عدالت کو روس کے ہم جنس پرست شہریوں کے ساتھ داد رسی کرنی چاہئے۔

اس یورپی عدالت کی طرف سے جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق عدالت نے ان مقدمات میں ایک ہی فیصلہ سناتے ہوئے اب حکم دیا ہے کہ روسی حکام ہم جنس پرست افراد کے جلوسوں اور پریڈوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے ایسے شہریوں کے اجتماع کے بنیادی حق کی خلاف ورزی اور ان کی جنسی ترجیحات کی بنیاد پر ان کے خلاف امتیازی برتاؤ کے مرتکب ہوئے۔

Gay Pride Parade in Indien
بھارتی ہم جنس پرسٹ بھی اب بہت منظم ہوتے جارہے ہیںتصویر: DPA

اسی لئے اب اس یورپی عدالت نے وفاقی روس کے خلاف اپنا فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ روس نکولائی آلیکسیئف کو، جو ہم جنس پرست روسی شہریوں کے جلوسوں کا اہتمام کرنے میں پیش پیش رہے ہیں، زر تلافی اور مقدمے کے مالی اخراجات کی مد میں 29 ہزار 510 یورو یا قریب 41 ہزار امریکی ڈالر کے برابر رقم جرمانے کے طور پر ادا کرے۔

اس یورپی عدالت نے روسی حکام کی طرف سے اس بارے میں دئے جانے والے دلائل کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اجتماعات پر صرف یہ کہہ کر پابندی لگانا، کہ مظاہروں کی وجہ سے امن عامہ میں خلل کا اندیشہ تھا، کوئی قابل قبول قانونی وجہ نہیں ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں