1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہماری ہتھیلی اور بازوکی بورڈ بننے جا رہے ہیں

29 مارچ 2010

سائنسدان ایک نئی تکنیک پر کام کررہے ہیں، جس کی مدد سے انسانی ہتھیلی اور بازو سے کی بورڈ کا کام لیتے ہوئے اسے کمپیوٹرز سے جوڑ دیا جائے گا۔ اس تکنیک کی مدد سے کمپیوٹر تک معلومات پہنچانے کے لئے کی بورڈ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

https://p.dw.com/p/MgHd
تصویر: picture-alliance / Godong

’’سکن پٹ‘‘ نامی پراجیکٹ پر کام کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسانی جلد ایک بہترین Input آلے کا کام سرانجام دے سکتی ہے اور اس حوالے سے صرف 20 منٹ کی تربیت سے کسی شخص کو یہ تکینک سکھائی جا سکتی ہے۔ اس تکنیک پر تحقیق میں مصروف سائنسدان ہیریسن کا خیال ہے کہ جدید کمپیوٹر آلات اور gadgets حجم کے اعتبار سے انتہائی کم جسامت تک پہنچ چکے ہیں اور اب ان کو مزید چھوٹا کرنا درست نہیں لہٰذا اس تکنیک کی مدد سے انسانی بازو کو بغیر تاروں یا کسی دیگر واسطے کے کمپیوٹرز تک احکامات پہنچانے اور معلومات کی ترسیل کے لئے استعمال کرنا ایک تیز رفتار عمل ہوگا۔

Virtuelle Tastatur, CeBIT
اس شعبے میں تحقیق کئی جہتوں میں آگے بڑھ رہی ہےتصویر: AP

ہیریسن کے مطابق انسانی ہاتھا اور انگلیوں سے جس انتہائی چھوٹی چیز کو پکڑا جا سکتا ہے، اس وقت مصنوعات اپنی اس حالت تک پہنچ چکی ہیں۔

ہیریسن کے مطابق اس تکنیک کی مدد سے انگلیوں کی پوروں کو سگنلز کی ترسیل کے لئے استعمال کیا جائے گا جبکہ یہ سگنلز ہتھیلی اور بازو سے حاصل کئے جائیں گے اس مقصد کے لئے سینسرز کو انسانی بازوسے جوڑ دیا جائے گا۔ ہیریسن کے مطابق ان سینسرز سے بہترین کام لینے کے لئے سافٹ ویئر کی تیاری پر کام اپنے حتمی مراحل میں پہنچ چکا ہے۔

اس تکنیک کے مطابق سینسرز کو بازو سے جوڑ دیا جائے گا۔ بازو اور ہتھیلی کے مختلف حصوں کو مختلف اعداد اور حروف تہجی کے لئے استعمال کیا جائے گا جبکہ دوسرے ہاتھ کی انگلیوں کی مدد سے ان حصوں کو دبا کر اپنی معلومات داخل کی جائیں گی۔ محققین کے مطابق بازو کے ان حصوں کو تیزی سے استعمال کرنے کی تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ لوگ رفتہ رفتہ ان حصوں کو تیز رفتاری سے استعمال کرنے لگیں گے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : ندیم گِل