گِرم برادران کے خواب کی تعبیر، مفصل جرمن لغت
3 اگست 2009Rumpelstilskin، سنو وائٹ، خوابیدہ حسن، سنڈریلا، ہانسل اور گریٹل ہو یا مینڈک شہزادہ، پریوں کی یہ کہانیاں شاید ہی کسی بچے نے پڑھی یا سنی نہ ہوں۔ ایسی لاتعداد کہانیوں کے خالق اور مصنفین دو جرمن بھائی تھے، جنہیں Grimm Brüder یا گرِم برادران کے نام سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی کہانیاں نہ صرف مغربی معاشروں بلکہ مشرق میں بھی ہر گھر میں سنی اور سنائی جانے والی داستانیں ہیں، جو بچوں کو خوابوں کی دنیا میں لے جاتی ہیں۔ تاہم بڑے بھی ان سے محظوظ ہوتے ہیں۔
یاکوب لڈونگ گِرم اورولہلم کارل گِرم اٹھارویں صدی میں مغربی جرمنی کے ایک چھوٹے سے علاقے ہاناؤ میں پیدا ہوئے۔ یہ نو بھائی بہن تھے، جن میں سے تین بچپن ہی میں انتقال کر گئے۔ گرِم برادران کی پریوں کی کہانیاں پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ان کے تخیل میں کس قدر گہرائی اور ان کی تحریروں میں کتنا زور ہے۔ آج اکیسویں صدی میں بھی یہ لوک کہانیاں اور پریوں کی داستانیں اتنی ہی خوبصورت اور دلچسپ لگتی ہیں جتنی کہ اٹھارویں صدی میں گرِم برادران کے زمانے میں لگتی تھیں۔ تاہم ان بھائیوں نے جرمن زبان اور ادب کے لئے ایک ایسا نادر شاہکار چھوڑا ہے جس کے ذریعے جرمن زبان دانوں کو ہر عہد میں لسانی تحریک ملتی رہے گی۔ گرم برادران کی ادبی خدمات پر رسرچ کرنے والے ایک محقق پروفیسر Heinz Röllecke کہتے ہیں: ’’انہوں نے ایک ایسی لغت تیارکرنا شروع کی تھی جس میں شامل ہرلفظ کے اصل تاریخی ماخذ کے ساتھ ساتھ مختلف تصنیفات میں ان الفاظ کے استعمال تک کو شامل کیا گیا۔ لسانیات کے شعبے میں اس قسم کا سائنسی انداز کا کام اس دور سے پہلے نہیں ہوا تھا۔ اس لئے تب ادب اور لسانیات کے شعبے میں ایک طرح کی سنسنی پھیل گئی تھی۔ یہ لغت اس وقت تک پوری دنیا میں کسی بھی زبان کی بہترین لغت شمار ہوتی ہے۔‘‘
تاہم گرِم برادران کو اس امر کا اندازہ نہیں تھا کہ یہ کام اتنا مفصل اور وقت طلب ہوگا۔ 1859 میں ولہلم گرِم کا انتقال ہوا اور اس کے چار سال بعد یاکوب گرم بھی اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ یاکوب اپنی زندگی کے آخری ایام تک اس لغت کے حوالے سے جرمن حروف تہجی میں سے حرف F سے شروع ہونے والے لفظ Frucht تک ہی پہنچ پائے تھے۔ مشرقی برلن اور Göttingen کے ماہر لسانیات اور محققین کو گرِم برادران کی تحریر کردہ الفاظ کی فہرست پر مشتمل اس لغت کو پورا کرنے میں سو سال کا عرصہ لگ گیا۔ آخر کار یہ خزانہ 33 جلدوں میں سما سکا۔
جرمن محقق Prof. Heinz Röllecke کے مطابق: ’’یہ لغت ایسے افراد کے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے جو ادب کی تشریح و توضیح کرنا چاہتے ہیں۔ لسانی تاریخ کے مطالعے کے لئے یہ بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ میں اپنے شاگردوں سے یہ کہتا ہوں کہ اگر الفاظ کے تلفظ یا ان کے معنی اور اہمیت سے متعلق کوئی غیر مبہم چیز سامنے آئے تو یہ لغت مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔‘‘
نہ صرف ماہرین اور محققین بلکہ عوام میں بھی گرم برادرز کی لغت بہت زیادہ مقبول ہے۔ جب 1984 میں یہ پیپر بیک شکل میں شائع ہوئی تو مارکیٹ میں دیکھتے ہی دیکھتے اس کی تمام کاپیاں بک چکی تھیں۔
Röllecke کہتے ہیں: ’’یاکوب گرم نے کہا تھا کہ اس لغت کو ہر گھر میں موجود ہونا چاہئے تاکہ ہر گھرانے میں والدین اپنے بچوں کو اس سے فیض حاصل کرنے دیں اور اس طرح بچے صحیح اور شستہ جرمن زبان سیکھ سکیں۔ ایسا ہی ہوا، بلکہ ہر مدیر، مصنف اور کالم نگار کے گھر میں یہ لغت پائی جاتی ہے۔‘‘
سن دو ہزار بارہ تک اس لغت کو جب کتابی شکل میں شائع کیا جائے گا تو اس میں صرف حرف تہجی F تک کے الفاظ ہی شامل ہوں گے، کیونکہ اتنی تفصیلی لغت پر صرف ہونے والا وقت اور اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ تاہم اس لغت کو انٹرنیٹ پر شائع کیا جائے گا۔ کتاب دوست افراد کے لئے یہ امر کتنا ہی ناگوار ہو لیکن عوام کی سہولت اسی میں ہے کہ اس لغت کو آن لائن شائع کیا جائے۔ اس طرح ہر کوئی اس نایاب لغت سے فیض حاصل کر سکے گا۔
رپورٹ : کشور مصطفیٰ
ادارت : مقبول ملک