گيارہ ستمبر کے ملزمان پر مقدمے نيو يارک ميں يا اس کے باہر؟
18 نومبر 2010نيويارک ميں کوئی 13000 پيلی ٹيکسياں چلتی ہيں اور ژاک پچھلے 25 برسوں سے ايسی ہی ايک ٹيکسی چلا رہا ہے۔ وہ نو سال پہلے اُس وقت بھی ٹيکسی چلاتا تھا، جب دہشت گردوں نے جہازوں کو ورلڈ ٹريڈ سينٹر سے ٹکرا ديا تھا۔ ژاک بتاتا ہے:
"ميں نے اپنی ٹيکسی کے آئينے ميں ورلڈ ٹريڈ سينٹر کے ٹاورز کو گرتے ديکھا۔ اس بارے ميں سوچ کر ميں ہميشہ ہی افسردہ ہو جاتا ہوں۔ مجھے معلوم تھا کہ عمارت کے اندر لوگ تھے ليکن ميں صرف عمارت کو گرتے ہوئے ہی ديکھ سکتا تھا۔ ليکن ميں يہ نہيں سمجھ سکتا کہ جن لوگوں نے يہ جرم کيا، انہيں نيويارک ميں عدالت ميں کيوں پيش نہيں کيا جانا چاہيے۔"
آج کل نيويارک ميں اس موضوع پر گرما گرم بحث جاری ہے کہ 11 ستمبر کی دہشت گردی کے الزام ميں گرفتار خالد شيخ محمد اور دوسرے ملزمان پر مقدمہ نيويارک ہی ميں گراؤنڈ زيرو سے چند ميٹر کے فاصلے پر چلايا جانا چاہيے يا نہيں۔ ژاک کی طرح نيويارک کے دوسرے شہری بھی اس کے حق ميں ہيں۔ ايک شہری نے کہا:"ميرے خيال ميں يہ مقدمہ يہيں چلايا جانا چاہيے۔"
ہيومین رائٹس واچ نامی تنظيم نے اس موقف کے حاميوں کی آراء کو ايک ويڈيو ميں اکٹھا کیا ہے، جو نيويارک کی تقريباً 12000 ٹيکسيوں میں دکھايا جا رہا ہے۔ ژاک کی ٹيکسی ميں بھی ايک چھوٹی سی اسکرين پر يہ ويڈيو ديکھا جا سکتا ہے۔ ايک شہری نے کہا:
"جب امريکی اٹارنی جنرل ايرک ہولڈر نے اعلان کيا تھا کہ مقدمہ نيويارک ميں چلايا جائے گا، تو شروع ميں اس پر ردعمل مثبت تھا۔ ليکن بعد ميں بعض لوگوں نے عدالت کی حفاظت اور زيادہ اخراجات کی وجہ سے شبہ ظاہر کرنا شروع کر ديا۔"
اخراجات يقيناً بہت زيادہ ہوں گے۔ نيويارک کے ميئر مائيکل بلومبرگ کا اندازہ ہے کہ يہ 200 ملين ڈالر کے لگ بھگ ہوں گے۔ اُن ہی کی طرح تمام ممتاز وفاقی سياستدان بھی مقدمہ نيويارک ميں چلانے کے مخالف ہيں۔ بعض شہريوں کو دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے۔ ليکن ٹيکسی ڈرائيور ژاک کو کوئی ڈر نہيں۔ اُس کا کہنا ہے کہ اس قسم کی فکروں سے دہشت گردوں کو يہ لگتا ہے کہ ہم خوفزدہ ہيں اور حقيقت تو يہ ہے کہ جب جرم نيو يارک ميں کيا گيا ہے، تو عدالت بھی نيويارک ہی کی ہونی چاہيے۔ سرمئی سوٹ ميں ملبوس ايک معمر شہری نے بھی يہی کہا کہ مقدمہ گوانتانامو کی فوجی عدالت ميں نہيں بلکہ نيويارک ہی ميں ہونا چاہيے۔ تاہم اس بارے ميں حتمی فيصلہ اٹارنی جنرل ايرک ہولڈر ہی کريں گے۔
رپورٹ: کاٹیری یوخُم / شہاب احمد صدیقی
ادارت: امجد علی