1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوانتانامو کے قیدیوں پر امریکہ میں مقدمات

17 نومبر 2009

امریکہ میں گیارہ ستمبر دوہزار ایک کے دہشت گردانہ حملوں کے ملزم خالد شیخ محمد اور دیگر ملزمان کو نیویارک کی ایک سول عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/KZJ7
خالد شیخ محمد پر امریکی سول عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گاتصویر: AP

امريکہ کے شہر نيويارک کے علاقے مين ہيٹن کے جنوبی حصے کو خالد شيخ محمد اور ان کے مبينہ دہشت گرد ساتھيوں پر مقدمات کی سماعت کے دوران کئی ہفتوں بلکہ مہينوں تک کے لئے ايک قلعے ميں تبديل کرديا گيا ہے۔ حفاظتی انتظامات نہايت سخت ہيں۔چھتوں پر ماہر نشانہ باز پہرہ دے رہے ہيں،اہم سڑکوں پر بکتر بند گاڑياں تعينات ہيں اور ہيلی کاپٹر نيچی پروازيں کررہے ہيں۔ نيويارک پوليس کے سربراہ کو يقين ہے کہ وہ سيکيورٹی کے اس بڑے چيلنج سے نمٹ ليں گے۔

ملزمان ميں القاعدہ کے ايسے اراکين بھی شامل ہيں جن پر مشرقی افريقہ ميں امريکی سفارتخانوں پر بم حملوں کے الزام ميں مقدمہ چلايا جارہا ہے۔ شيخ عمر عبدالرحمن پر سن1993ء ميں ورلڈٹريڈ سينٹر ميں بم دھماکہ کرنے کا الزام ہے۔ عدالت انہيں عمر قيد کی سزا سنا چکی ہے۔

Terrorwarnung in USA
مین ہیٹن اس وقت ایک قلعے کا منظر پیش کر رہا ہےتصویر: AP

دہشت گردی کے جرائم کے خلاف امريکی عدالتوں کی کارکردگی بہت اچھی ہے۔ 88 فيصد ملزموں پر جرم ثابت کرکے انہيں سزائيں دی جاتی ہيں۔ سن 2001ء کو نيويارک کے ورلڈٹريڈ سينٹر پر دہشت گردانہ حملے ميں ہلاک ہونے والے تقريباً 3000 افراد کے لواحقين ميں سے بہت سے اس پر مطمئن ہيں کہ ملزموں پر نيويارک ہی ميں مقدمہ چلايا جائے گا۔ وہ نيويارک کے علاوہ کسی اور شہر کو اس کے لئے موزوں نہيں سمجھتے۔

Laurie van Auken کے شوہر ورلڈٹريڈ سينٹرپر حملے مي ہلاک ہوگئے تھے۔ ان کا کہنا ہے:

" ميرے اور بہت سے دوسروں کے لئے يہ بہت اطمينان کی بات ہے کہ امريکی عدالتی اور قانونی نظام کی کارکردگی اتنی اچھی ہے۔ "

تاہم سب ہی اس خيال کے حامی نہيں ہيں۔ Pennsylvania ميں گرنے والے طيارے کے ہلاک ہونے والے مسافروں ميںAlice Hoagland کا لڑکا بھی تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ نيويارک ميں مقدمہ چلا کر ملزمان کو امريکہ دشمن نعروں کے لئے ايک پليٹ فرم مہيا کيا جارہا ہے۔ سيکيورٹی کے ماہر رابرٹ اسٹرينگ کا کہنا ہے کہ مقدمہ چلانے کے لئے نيويارک کا انتخاب کرکے اسے عالمی دہشت گردوں کی توجہ کا مرکز بنا ديا گيا ہے۔ انہوں نے کہا:

" ہماری پريشانی کی وجہ خودکش حملہ آور ہيں۔ہميں يہ فکر ہے کہ عدالت ميں پيش ہونے والے دہشت گردوں کی وجہ سے دوسرے دہشت گرد بھی کھنچ کر يہاں آئيں گے۔ "

دہشت گردی کے الزام ميں مقدمات نيويارک ميں چلانے کے مخالفين کا کہنا ہے کہ خالد شيخ محمد کو گوانتانامو جيل کی اونچی باڑھ کے پيچھے عدالت ميں پنش کنا جانا چاہئے تھا۔ سلامتی کے ماہرين يہ کہہ رہے ہيں کہ اس صدی کے " دہشت گردی کے سب سے بڑے مقدمے" ميں ملزمان کے وکلاء واٹر بورڈنگ جيسے تفتيشی طريقوں کو عالمی رائے عامہ کے سامنے بھر پور تنقيد کا نشانہ بنائيں گے۔

رپورٹ : تھامس شمٹ، نیویارک / ترجمہ : شہاب احمد صدیقی

ادارت : مقبول ملک