1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوانتانامو کے سترہ قیدیوں کی دیگر جگہوں پر منتقلی کی منظوری

عاطف توقیر18 دسمبر 2015

امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے گوانتانامو بے کے 17 ’کم خطرناک‘ قیدیوں کو دیگر مقامات پر منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اب اس امریکی حراستی مرکز میں قیدیوں کی تعداد سو سے کم ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1HPcK
Symbolbild Guantanamo
تصویر: Getty Images/J. Moore

امریکی محکمہ دفاع کے ایک سینیئر عہدیدار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس منظوری کے بعد اب جلد ہی ان قیدیوں کی منتقلی ممکن ہو سکے گی۔

امریکی صدر باراک اوباما نے پہلی بار عہدہ صدارت سنبھالتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ اس متنازعہ فوجی حراستی مرکز کو بند کر دیں گے، تاہم وہ اپنی دوسری مدتِ صدارت کے اختتام کے قریب ہیں اور اب تک یہ مرکز بند نہیں ہو پایا ہے۔

ناقدین اس حراستی مرکز کو امریکی اخلاقیات سے متصادم قرار دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جہادی گروہ اس بابت امریکا مخالف پروپیگنڈا کر کے اسے نوجوانوں کو شدت پسندانہ سرگرمیوں کی جانب مائل کرنے کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔

USA Washington Verteidigungsminister Ashton Carter
ایشٹن کارٹر نےقیدیوں کی منتقلی کی منظوری دے دی ہےتصویر: Reuters/G. Cameron

سن 2009ء میں عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد تو ابتدا میں باراک اوباما انتہائی پرعزم تھے کہ یہ حراستی مرکز بند کر دیا جائے گا۔ لیکن اس حراستی مرکز کی بندش سے متعلق صدر اوباما کی تمام کوششیں ناکام رہیں۔

محکمہ دفاع کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اپنا نام ظاہر کیے بغیر بتایا، ’’ہم نے ان 17 قیدیوں کے لیے گھر ڈھونڈ لیے ہیں، متعدد ممالک نے ان قیدیوں کو قبول کرنے کی حامی بھری ہے۔‘‘

یہ بتائے بغیر کہ وہ کون کون سے ممالک ہیں، جہاں ان قیدیوں کو بھیجا جا سکتا ہے، بتایا گیا ہے کہ ان قیدیوں میں سے زیادہ تر کا تعلق جنگ زدہ ملک یمن سے ہے اور ان قیدیوں کو ان کے وطن واپس نہیں بھیجا جا سکتا۔

اے ایف پی کے مطابق ان قیدیوں کی منتقلی ممکنہ طور پر اگلے ماہ کے وسط میں عمل میں آئے گی، جس کے لیے امریکی کانگریس کی طرف سے نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔ قیدیوں کی اس منتقلی کے بعد گوانتانامو بے میں موجود قیدیوں کی تعداد 90 رہ جائے گی۔

دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کے تناظر میں سن 2002ء میں یہاں 779 قیدی لائے گئے تھے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکا کی سکیورٹی اور انسانی حقوق کے پروگرام کی ڈائریکٹر نورین شاہ کا کہنا ہے، ’’ان قیدیوں کی گوانتانامو کیمپ سے رہائی ایک بڑی جست ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا ہے، ’’اس سے یہ بھی اشارہ ملتا ہے کہ صدر اوباما اس جیل کی بندش کے سلسلے میں مخلص کوششیں کرتے رہے ہیں۔‘‘