1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گائے کے ہندو محافظوں کے ہاتھوں ایک مسلمان ہلاک، دوسرا زخمی

مقبول ملک ڈی پی اے
12 نومبر 2017

بھارتی ریاست راجستھان میں ایک گائے ٹرانسپورٹ کرنے کے باعث دو افراد پر کیے گئے ایک مسلح حملے میں ایک مسلمان شہری ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ یہ حملہ ان سخت گیر ہندو کارکنوں نے کیا جو خود کو ’گائے کے محافظ‘ قرار دیتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2nU5R
تصویر: Getty Images/AFP/D. Faget

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے اتوار بارہ نومبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ریاست راجستھان میں مسلم مذہبی برادری کے رہنماؤں نے بتایا کہ اس واقعے میں ہندو کارکنوں کے ایک گروپ نے ایک گائے کو ٹرانسپورٹ کرنے والے دو افراد پر پہلے فائرنگ کی اور پھر انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

راجستھان کے ضلع الوار کے اعلیٰ پولیس اہلکار مول سنگھ رانا نے تصدیق کی کہ یہ ہلاکت خیز واقعہ ہفتہ گیارہ نومبر کو رات گئے پیش آیا۔ ساتھ ہی مول سنگھ رانا نے یہ بھی کہا، ’’حملے کا نشانہ بننے والے افراد گائیوں کے اسمگلر تھے۔ ہم اس حملے کی تفصیلی چھان بین کریں گے۔‘‘

بھارت ميں مسلمانوں کے خلاف حملے، تصوير کا دوسرا رخ

’گائے کا تحفظ‘: دو مسلمانوں کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا

بیف لے جانے کا شبہ: بھارتی مسلمان قتل، بی جے پی رہنما گرفتار

بھارت میں، جہاں اکثریتی ہندو آبادی کے لیے گائے ایک مقدس جانور ہے، کئی ریاستوں میں گائے کو گوشت کے لیے ذبح کرنے اور گائے کا گوشت کھانے پر بھی پابندی عائد ہے۔ ان بھارتی ریاستوں میں راجستھان بھی شامل ہے۔

ڈی پی اے کے مطابق ضلع الوار میں پیش آنے والا یہ واقعہ بھارت میں ان خونریز حملوں کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے، جن میں مذہبی بنیادوں پر خود کو گائے کی حفاظت پر مامور سمجھنے والے ہندو انتہا پسند گائیوں یا مویشیوں کی مال برداری کرنے والے افراد کو نشانہ بناتے ہیں۔ ایسے حملوں میں اب تک متعدد افراد مارے بھی جا چکے ہیں، جن میں سے کئی مسلمان تھے۔

Indien Protest gegen den Lynchmord an Mohammed Akhlaq
بھارتی شہر ممبئی میں گائے کو ذبح کرنے کے شبے میں ہندو بلوائیوں کے ہاتھوں قتل ہو جانے والے مسلمان محمد اخلاق کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرہتصویر: Reuters/S. Andrade

راجستھان میں مسلمانوں کی میو برادری کے ایک رہنما مولانا حنیف نے ڈی پی اے کو بتایا، ’’ان دونوں افراد کا تعلق میو برادری سے تھا۔ وہ ایک گائے کو اپنے گھر لا رہے تھے، نہ کہ اسے ذبح کرنے کے لیے کسی جگہ لے جا رہے تھے۔ ان میں سے ایک شخص، جوفائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہو گیا تھا، انتقال کر گیا جبکہ دوسرا ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے۔‘‘

گائے کو بچانے کے ليے انسانوں کا قتل ناقابل قبول ہے، مودی

بھارت میں مسلمانوں پر حملوں کے خلاف بڑے مظاہرے

بیف لے جانے کے شبے میں بھارتی مسلم نوجوان کا قتل

یہ تازہ واقعہ راجستھان کے اسی علاقے میں پیش آیا، جہاں قریب سات ماہ پہلے بھی مقامی مسلمانوں کے ایک گروپ کو ہندوؤں کے ایک مشتعل ہجوم نے اس لیے نشانہ بنایا تھا کہ انہیں شبہ تھا کہ وہ مسلمان مویشی اسمگل کر رہے تھے۔ اس حملے میں بھی ایک بھارتی مسلمان مارا گیا تھا۔

میو مسلم برادری کے رہنما مولانا حنیف نے مطالبہ کیا کہ بھارت میں ایسے خونریز حملے فوراﹰ بند کیے جائیں اور ملزمان کو گرفتار کر کے انہیں سزائیں سنائی جائیں۔

بھارت میں حکمران وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے کئی سخت گیر ہندو گروپوں کا مطالبہ ہے کہ اس جنوبی ایشیائی ملک میں گائے کو ذبح کرنے پر قومی سطح پر پابندی عائد کی جانا چاہیے۔ مویشیوں کی مال برداری یا اس بارے میں محض شبے کی بنیاد پر ہی مسلح حملوں کے الزامات عام طور پر انہی انتہا پسند ہندو گروپوں پر عائد کیے جاتے ہیں، جو خود کو ’گائے کے محافظ‘ قرار دتے ہیں۔