1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا چینی سیٹلائٹ تجربہ ناکام ہو گیا؟

عدنان اسحاق 2 ستمبر 2016

چین نے ابھی گزشتہ روز ہی زمینی مدار کی نگرانی کے لیے ایک سیٹلائٹ فضا میں چھوڑا تھا۔ تاہم روانگی کے بعد سے اب تک اس سیٹلائٹ کے بارے میں کوئی خبر سامنے نہیں آئی۔ یہ خاموشی افواہوں کو جنم دی رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1JuuM
تصویر: picture alliance/ZUMAPRESS.com/Z. Hongwei

جمعرات کے روز جیسے ہی’گوآفین دس‘ سیٹلائٹ کو تیایوآن نامی فضائی مرکز سے چھوڑا گیا تو چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اس بارے میں بہت وضاحت سے خبریں نشر کیں۔ تاہم ایک روز بعد ہی اس موضوع پر خاموشی چھا چکی ہے۔ سرکاری میڈیا کی اِس ’چُپ‘ سے یہ افواہیں گردش کرنا شروع ہو گئی ہیں کہ بیجنگ حکومت کا یہ سیٹلائٹ تجربہ ناکام ہو چکا ہے اور حکومت اس خبر کو عام کرنا نہیں چاہتی۔

کچھ مقامی ذرائع ابلاغ نے تو سیٹلائٹ میں تکنیکی خرابی کی خبریں بھی نشر کی ہیں جبکہ سماجی ویب سائٹس پر ایک تباہ شدہ سیٹلائٹ کی تصاویر بھی گردش کر رہی ہیں۔ چین کے مرکزی ٹیلی وژن نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق صبح دو بج کر پچپن منٹ پر اس سٹیلائٹ کی روانگی کی ویڈیو نشر کی تاہم اس کے مشن کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔ عام طور پر چینی سرکاری ذرائع اسی وقت کسی سیٹیلائٹ یا راکٹ کے تجربے کی خبر نشر کرتے ہیں، جب اسے روانہ ہوئے کم از کم ایک گھنٹہ گزر چکا ہو اور وہ کامیابی کے ساتھ مدار میں داخل ہو چکا ہو۔ اس مشن کی تازہ ترین تفصیلات جاننے کے لیے جب خبر رساں ادارے ڈی پی نے چینی حکام سے رابطہ کرنا چاہا تو ان کی تمام تر کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔

Chinesischen Raketenstart einer Langer Marsch 3 Rakete in Xichang
تصویر: Reuters/Stringer

اگر یہ سیٹلائٹ تجربہ واقعی ناکامی سے دوچار ہو چکا ہے تو چین میں دسمبر2013ء کے بعد سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہو گا۔ رواں سال کے دوران چین کا زمین کے مدار میں بھیجا جانے والا یہ تیرہواں مشن ہے۔ گوآفین طرز کے سیٹلائٹ کے تجربات کا آغاز اپریل 2013ء میں کیا گیا تھا۔ اسی ماہ کی تیرہ تاریخ کو چین لانگ مارچ راکٹ کا تجربہ کرنے اور زمینی مدار میں اپنی دوسری لیبیاٹری قائم کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہے۔