کھلاڑی بھارت نہیں جائیں گے: پاکستانی دفتر خارجہ
2 فروری 2009تاہم دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کرکٹرز کے بھارت جانے سے متعلق حتمی فیصلہ حکومت کرے گی۔ بھارت میں انڈین پریمیئر لیگ کی بولی میں شرکت کے لئے محمد حفیظ، دانش کنیریا، یاسرعرفات، یاسر حمید اورعاصم کمال بھارت جانا چاہتے تھے۔
دفتر خارجہ کے مطابق ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی میں پاکستانی کھلاڑیوں کا کرکٹ لیگ میں شامل ہونا مناسب نہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے موقع پر کھلاڑیوں کی سلامتی کا خطرہ موجود ہے۔ اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق حکومت نے پاکستانی کرکٹرز کے بھارت جانے سے متعلق رائے طلب کی تھی اورپاکستانی وزارت کھیل نے بھی اس فیصلے کی تصدیق کردی ہے۔
وزارت کھیل نے ابھی ایک ہفتے قبل ہی کھلاڑیوں کو بھارت جانے کی کلئیرنس دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اپنی مرضی سے بھارت جانے والے کھلاڑیوں کی سلامتی کی تمام تر ذمہ داری خود ان کھلاڑیوں اور آئی پی ایل منتظمین پر عائد ہو گی تاہم آج پیر کے روز جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دفتر خارجہ نے اس حوالے سے اب وزارت کھیل کو تاکید کی ہے کہ موجودہ حالات میں کھلاڑیوں کو بھارت جانے سے روک دیا جائے۔
پاکستان کے پانچ معروف کھلاڑی یونس خان، شعیب ملک، شاہد آفریدی، سہیل تنویر اور عمر گل لیگ کی کئی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کئے ہوئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو سلیم الطاف کے مطابق ’’ تمام کھلاڑی جو پہلے سے آئی پی ایل ٹیمیوں کا حصہ ہیں اور وہ بھی جو کھلاڑیوں کے حصول کی بولی میں شریک ہونے جا رہے تھے، سب کو بھارت جانے سے روک دیا گیا ہے۔‘‘