1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کولون کی تاریخی آرکائیو کے انہدام کا ایک برس

3 مارچ 2010

تین مارچ 2009ءکو جرمن شہر کولون میں آرکائیوکی عمارت منہدم ہوگئی تھی۔ اس حادثے میں دو افراد ہلاک ہوئے تھے اور انتہائی قیمتی تاریخی دستاویزات ملبے تلے دب گئی تھیں۔

https://p.dw.com/p/MI7N
اس عمارت میں کولون اور جرمنی کی تاریخ سے متعلق نادر دستاویزات موجود تھیںتصویر: AP

اس انہدام کا تعلق زیر زمین ریلوے کی تعمیر سے بتایا گیا ہے۔ یہ منصوبہBilfinger Berger نامی کمپنی تعمیر کر رہی ہے۔ یہ امر اب واضح ہو چکا ہے کہ اس پروجیکٹ میں کمپنی نے ایک خاص طریقے سے بدعنوانی کی ہے، جس کے بعد اس طرح کے مزید واقعات سامنے آئے ہیں۔

Berger Bilfinger نے شدید دباؤ کے بعد کولون کے علاوہ ڈسلڈروف میں بھی زیر زمین ریلوے کے ایک منصوبے میں بدعنوانی کا اعتراف کیا ہے۔ اس کی وجہ شہری انتظامیہ نے گزشتہ چالیس برسوں کے دوران اس کمپنی کی جانب سے تیار کی گئی تعمیرات کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کر دیا ہے۔ صوبائی وزیر برائے تعمیراتLutz Lienenkämper کہتے ہیں کہ بدعنوانوں اور بے ایمانوں کے خلاف یہ اقدامات بہت ضروری ہیں۔

Köln Stadtarchiv- und Heumarktbaustelle
Berger Bilfinger نے کولون کے علاوہ ڈسلڈروف میں بھی زیر زمین ریلوے کے ایک منصوبے میں بدعنوانی کا اعتراف کیا ہےتصویر: DW

’’بظاہر یہ مجرم ہر ہر پروجیکٹ پر اس کی یقین دہانی کرنے کے لئے موجود تھے کہ کہیں لوہا اور دیگر تعمیراتی سامان بہت زیادہ تو استعمال نہیں کیا جا رہا۔ ہم مزید اس طرح کے واقعات کی چھن بین کر رہے ہیں۔‘‘

Lienenkämper نے مزید کہا کہ اس واقعے نے جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں تعمیراتی منصوبوں کی جانچ پڑتال کرنے والے ماہرین کو بہت مصروف کر دیا ہے۔ موجودہ صورتحال میں صرف تعمیراتی کمپنیاں ہی بچت نہیں کر رہیں بلکہ ریاست بھی اپنے اخراجات میں کمی لا رہی ہے۔ اسی وجہ سے گزشتہ برسوں کے دوران تعیراتی منصوبوں کی نگرانی کا عمل بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ڈسلڈروف کی ضلعی حکومت نے زیر زمین ریلوے کی تعمیر کے منصوبے کی نگرانی کولون کی انتظامیہ کے حوالے کی۔ شہری انتظامیہ نے اسے ٹرانسپورٹ کے محکمے کو سونپ دیا۔ وزیر تعمیراتLienenkämper کہتے ہیں کہ ذمہ داریاں ایک دوسرے کو منتقل کرنا ہے تو قانونی لیکن اس میں بدعنوانی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

’’زیر زمین ریلوے کی تعمیراتی منصوبوں کے قواعد و ضوابط پورے جرمنی میں یکساں ہوتے ہیں۔ یہ خصوصی منصوبے ہوتے ہیں، جس کا صوبائی سطح کے قوانین سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔‘‘

کولون شہر میں آرکائیو کی عمارت سن1971ء میں تعمیر کی گئی تھی۔ زمین بوس ہونے سے کچھ عرصہ قبل اس میں چند دراڑیں دیکھی گئی تھیں، تاہم جائزے کے بعد ان کو بےضرر قرار دیا گیا تھا۔ اس عمارت میں کولون کی تاریخ سے متعلق تقریباً 65 ہزار نادر نمونے موجود تھے۔ یہاں مشہور مفکّر کارل مارکس اور نوبیل انعام یافتہ جرمن مصنّف ہائنرش بوئل کی نایاب دستاویزات بھی موجود تھیں۔ علاوہ ازیں یہاں معروف جرمن فلسفی ہیگیل کے خطوط اور نپولین کے احکامات سے متعلق دستاویزات بھی محفوظ کی گئی تھیں۔کولون کی آرکائیو کی عمارت کے انہدام کو آج ایک سال گزر چکا ہے۔ اس دوران جرمنی میں متعدد تعمیراتی منصوبوں میں بدعنوانی کے شواہد ملے ہیں۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : عاطف توقیر