1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کولون میں پیگیڈا کا مظاہرہ: پولیس اور مظاہرین کے مابین تصادم

کشور مصطفیٰ9 جنوری 2016

مغربی جرمن شہر کولون میں آج ہفتے کو اسلام مخالف جرمن تنظیم پیگیڈا کی طرف سے ہونے والے مظاہروں میں پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HamN
تصویر: Reuters/I.Fassbender

خبر رساں ادارے روئٹرز نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دائیں بازو کی اسلام مخالف تحریک پیگیڈا کے کچھ حامیوں نے پہلے پولیس پر فائر کریکرز اور بیئر کی بوتلیں پھینکیں، جس کے جواب میں پولیس نے تیز دھار والے پانی کا استعمال کیا۔ اطلاعات کے مطابق اس تصادم میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

پیگیڈا کے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پولیس نے مظاہرہ کرنے والوں کو کولون کے مرکزی ریلوے اسٹیشن کے نزدیک ایک اسکوائر کی طرف لوٹ جانے کی ہدایات بھی دیں۔ ان مظاہرین میں سے چند جرمن چانسلر کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ پیگیڈا حامیوں نے ’’میرکل کو چلے جانا چاہیے‘‘ کے نعرے بھی لگائے۔

Köln Pegida Demonstration Eine Armlänge Abstand
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کیتصویر: picture-alliance/dpa/M.Skolimowska

پولیس کی ایک خاتون ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہفتے کو منعقد ہونے والے اس مظاہرے میں پیگیڈا کے قریب ستر سو حامی موجود تھے۔ ان میں سے چند نے ہاتھوں میں بینرز اُٹھا رکھے تھے جس پر درج تھا، ’’پناہ گزینوں کو خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔‘‘

ہفتے کو کولون کی سڑکوں پر قریب سترہ سو پولیس اہلکار تعینات رہے۔ پیگیڈا کے مظاہرے کا انعقاد سہ پہر میں ہوا جبکہ آج دوپہر کو ایک اچانک ریلی میں حصہ لینے کے لیے سینکڑوں خواتین کولون ریلوے اسٹیشن کے سامنے جمع ہوئی تھیں۔ انہوں نے سالِ نو کی تقریبات کے موقع پر خواتین پر ہونے والے منظم جنسی حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔ اس کے علاوہ پیگیڈا کے خلاف بھی ایک اور ریلی نکالی گئی۔

جرائم میں ملوث مہاجرین کو پناہ نہیں دی جائے گی، میرکل

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ایک بیان میں کہا کہ جو تارکین وطن جرمنی کے قوانین کا احترام نہیں کریں گے، انہیں سیاسی پناہ کے حق سے محروم کیا جا سکتا ہے۔

ہفتے کے دن میرکل نے یہ بیان اپنی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی سی ڈی یو کے سیاستدانوں کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد دیا۔ میرکل کا مزید کہنا تھا، ’’ کسی جرم کا مرتکب قرار دیے جانے یا جیل کی سزا کے مرتکب پناہ کے متلاشی افراد کا پناہ کا حق واپس لیا جا سکتا ہے۔‘‘

CDU-Vorsitzende Angela Merkel Klausurtagung CDU Mainz Julia Klöckner
شہر مائنز میں سی ڈی یو کے لیڈروں کے ساتھ میرکل کی ملافاتتصویر: picture-alliance/dpa/F.von Erichsen

شہر مائنز میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جرمن چانسلر نے کہا، ’’سلسلہ وار جرائم کرنے والوں اور خواتین کو بار بار لوٹنے اور اُن کی تضحیک کرنے والے ملزموں کو جرمن قانون کی گرفت کا مکمل ادراک ہونا چاہیے۔‘‘

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے میڈیا کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’’طویل مدتی بنیادوں پر جرمنی آنے والے تارکین وطن کے بہاؤ میں واضح کمی پیدا ہو جائے گی۔ جرمن چانسلر کا بیان تارکین وطن کے حوالے سے اُن کی اب تک کی بے مثال پالسیوں اور موقف کا برعکس ہے۔