کولمبیا: ہلاکتیں 200 سے تجاوز کر گئیں
2 اپریل 2017کولمبیا کے جنوبی صوبے پوٹو مایو میں گزشتہ کئی روز سے جاری شدید بارشوں کے سبب جمعہ یکم اپریل اور ہفتہ کی درمیانی رات تین دریا اپنے کناروں سے بہہ نکلے اور اس سبب پیدا ہونے والے کیچڑ زدہ پانی نے سینکڑوں گھروں کو تباہ کر دیا۔ کولمبیا کے صدر یوآن مانویل سانتوس نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جبکہ امدادی کاموں کی نگرانی کے لیے وہ خود صوبہ پوٹومایو کے دارالحکومت ماکووا میں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موسم کی شدت کے باوجود امدادی کارکن ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کا کام جاری رکھیں گے تاہم انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ صدر سانتوس کے مطابق، ’’ہمیں یہ نہیں پتہ کہ (کیچڑ کے نیچے) کتنے لوگ ہیں۔ ہم تلاش کا کام جاری رکھیں گے اور سب سے پہلی چیز جو میں کہنا چاہوں گا وہ یہ ہے کہ میرا دل، ہمارے دل اور کولمبیا کے عوام کے دل اس سانحے کی متاثرین کے ساتھ ہیں۔‘‘
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تین دریاؤں کے کنارے سے بہہ نکلنے والا پانی مٹی کے ساتھ مل کر کیچڑ کے ریلے کی شکل اختیار کر گیا اور صوبہ پوٹومایو کے دارالحکومت اور اس نسبتاﹰ چھوٹے شہر میں تباہی اور بربادی پھیلاتا چلا گیا۔ ریلے کے بہاؤ کی قوت اس قدر زیادہ تھی کہ اس کی راہ میں آنے والے مکانات تباہ ہو گئے جبکہ یہ کاروں اور دیگر اشیاء کو اپنے ساتھ بہا لے گیا۔ موکووا رہ علاقے میں زیادہ تر لوگ سوئے ہوئے تھے۔
امدادی تنظیم ریڈکراس کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 200 سے زائد ہے جبکہ 400 دیگر زخمی ہیں جبکہ 220 افراد لاپتہ ہیں۔ کولمبیا کے نیشنل ایمرجنسی سروسز کے ڈائریکٹر کارلوس ایوان ماکوئز کے مطابق کیچڑ کے ریلے سے ماکووا کے 17 علاقے متاثر ہوئے۔