1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوئٹہ سے دو چینی شہری اغوا

بینش جاوید، روئٹرز
24 مئی 2017

بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے ترجمان کے مطابق بدھ کے روز کوئٹہ شہر سے دو چینی شہریوں کو نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2dWMs
Karte Pakistan Baluchistan ENG

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق صوبائی حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ  کا کہنا ہے،’’ کوئٹہ سے ایک چینی جوڑے کو اغوا کر لیا گیا ہے اور ان کا ذاتی سکیورٹی گارڈ زخمی ہے۔‘‘ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ چینی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایک عام تاثر یہی ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کے خلاف ایسی کاروائیوں سے پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری اثر انداز ہو سکتی ہے۔

پاکستان  میں تعینات چینی سفیر اور دیگر چینی حکام نے اسلام آباد پر زور ڈالا ہے کہ پاکستان اورخصوصی طور پر بلوچستان میں سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنائیں۔ اس صوبے میں چین ایک بندرگاہ کو تعمیر کر رہا ہے اور پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے کے تحت سٹرکوں کی تعمیرات اور دیگر کئی منصوبوں پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔

 پاک چین اقتصادی راہ داری کا تصور پہلی مرتبہ سن 2013 میں چینی سربراہ نے  دورہء  پاکستان کے دوران  پیش کیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد کاشغر سے گوادر تک ایک اقتصادی راہ داری بنانا تھا۔ دونوں ممالک کی حکومتوں نے ہائی ویز، ریلوے لائنیں ، تیل اور قدرتی گیس کی پائپ لائنیں اور فائبر آپٹک نیٹ ورکس بنانے کا ایک دور رس جامع منصوبہ بنایا ہے۔

سن 2015 میں دونوں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق  دونوں ممالک قراقرم ہائی وے کی تعمیر نو ، گوادر کی بندرگاہ تک ایکسپریس وے کی تعمیر، لاہور سے کراچی ایکسپریس وے، ایک نئے بین الاقوامی ائیر پورٹ کی تعمیر، لاہور اورنج لائن ریلوے، چین پاکستان فائبر آپٹک نیٹ ورک اور ہائیر روبا اکانامک  زون جیسے منصوبوں کو پایہ ء تکمیل تک پہنچائیں گے۔ ان منصوبوں پر کام کرنے کے لیے بڑی تعداد میں چینی ملازمین پاکستان میں کام کریں گے اور ان کو سکیورٹی فراہم کرنا پاکستان کے لیے ایک چینلج ہوگا۔