1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر میں دو مشتبہ علیحدگی پسند ہلاک، بھارتی پولیس

محمد علی خان، نیوز ایجنسی
4 ستمبر 2017

بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر میں تعینات سکیورٹی فورسز نے دو مشتبہ علیحدگی پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ رواں برس کے دوران ڈیڑھ سو کے قریب علیحدگی پسندوں مارے جا چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2jLDK
Indien Kaschmir Konflikt
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

 خصوصی انسداد دہشت گردی پولیس فورسز نے علیحدگی پسندوں کی نشاندہی پر مرکزی شہر سرینگر سے پینتالیس کلو میٹر کے فاصلے پر واقع  سَوپور اور اس کے آس پاس کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

مقامی پولیس کے مطابق دونوں علیحدگی پسند سَوپور کے علاقے میں دو طرفہ فائرنگ کے دوران ہلاک ہوئے۔ سری نگر کی پولیس نے بتایا ہے کہ وہ اس علاقے میں مزید علیحدگی پسندوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

کشمیر: بھارتی دستوں کی فائرنگ سے پانچ سالہ پاکستانی بچی ہلاک

کشمیر میں دو عسکریت پسند اور آٹھ سکیورٹی اہلکار ہلاک

کشمیر: ہندو یاتریوں کے قتل کے پیچھے لشکر طیبہ، بھارتی پولیس

ان تازہ جھڑپوں کا آغاز دو دن پہلے جنوبی کولگام ضلع میں ہونے والی  بھارتی فورسز کی کاروائی تھی جس میں ایک مشتبہ علیحدگی پسند کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کے چند گھنٹوں بعد علیحدگی پسندوں نے سرینگر کے پاس پولیس  بس پر گھات لگا کر   کیے گئے حملے کے دوران ایک بھارتی پولیس افسر ہلاک اور سات کو زخمی کر دیا  تھا۔

Indien Pakistan Teilung
گزشتہ برس برہان وانی نامی عسکریت پسند کی ہلاکت کے بعد بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر میں سلامتی کی صورت حال شدید خراب بتائی جاتی ہےتصویر: picture alliance/AP Photo/D. Yasin

 پچھلے ماہ جنوبی پُلوامہ ضلع میں علیحدگی پسندوں نے ایک پولیس چوکی پر حملے کے دوران  آٹھ پولیس اہلکار ہلاک کر دیے تھے جبکہ  بھارتی فورسزکی جوابی کاروائی کے نتیجے میں تین حملہ آور بھی ہلاک ہوئے تھے۔

 بھارتی پولیس رواں برس کے آغاز سے 140 مشتبہ علیحدگی پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کر چکی ہے لیکن آزاد ذرائع سے ان دعوؤں کی تصدیق ممکن نہیں ہے۔

مسئلہ کشمیر تقسیم ہند سے چلا آ رہا ہے۔  مقبوضہ کشمیر کے علیحدگی پسند گروپوں میں کچھ گروپ کشمیر کے مکمل خودمختار آزادی کے حامی ہیں تو کچھ اسے پاکستان کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔

کشمیری باغی رہنما کی تدفین میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے