1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کشمیر میں تشدد کے ثبوت امریکہ کے پاس ہیں‘

17 دسمبر 2010

وکی لیکس کے انکشافات نے پاکستا ن اور افغانستان کے بعد اب بھارت میں بھی سیاسی ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔ ان انکشافات کے مطابق امریکی حکام کے پاس ریاست جموں وکشمیر میں قیدیوں پر ظلم وزیادتی کے ثبوت موجود ہیں۔

https://p.dw.com/p/QeJR
تصویر: AP

وکی لیکس کے حوالے سے شائع ہونے والے ایک اورخفیہ سفارتی پیغام کے مطابق انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈکراس (ICRC) نے ریاست جموں وکشمیر میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر تشدد کے ثبوت امریکی سفارت کاروں کو بھیجے تھے۔

آئی سی آر سی نے 2004ء کے دوران کشمیر میں عقوبتی مراکز کے دورے کے دوران مارپیٹ، بجلی کے جھٹکے لگانے، جنسی طور پر ہراساں کرنے اور بدسلوکی کے دیگر واقعات کاانکشاف کیا تھا۔ تشدد کی ان اقسام میں پانی سے تشدد، ٹانگوں کو 180ڈگری زاوئے تک پھیلادینا، ٹانگوں کے پٹھوں کو مسلنا اور چھت سے لٹکا دینا شامل ہے۔ آئی سی آر سی نے امریکی سفارتکاروں کو بتایاتھا کہ انہوں نے 177حراستی مراکز کے دورے کئے اور 1491زیرحراست افراد سے ملاقات کی۔

تشدد کے یہ الزامات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب حالیہ مہینوں کے دوران کشمیر میں کشیدگی عروج پر ہے اور بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کے پیش نظر کئی بار کرفیو نافذکردیا گیا ہے۔

ریاست جموں وکشمیر کے وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے کہا کہ یہ واقعات جس زمانے میں پیش آئے اس وقت ان کی حکومت نہیں تھی اور ان کی حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو قطعاً برداشت نہیں کرے گی۔

Omar Abdullah
عمر عبد اللہتصویر: AP

دریں اثناء وکی لیکس کے انکشافات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بھارت کی حکمراں کانگریس پارٹی کے جنرل سیکریٹری راہول گاندھی نے ہندو انتہا پسندوں کو ملک کے لئے مسلم انتہا پسندوں سے زیادہ خطرناک قرار دیاتھا۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کانگریس پارٹی میں ”ہندو دہشت گردی“ کی بحث تیز ہوگئی ہے۔ کچھ دنوں پہلے راہول گاندھی نے راشٹریہ سویم سیوک سنَگھ کاموازنہ ممنوعہ تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا سے کردیا تھا۔ کانگریس کے ایک اور سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے بھی ممبئی حملے سمیت ملک میں ہوئے کئی دہشت گردانہ حملوں کے لئے ہندوانتہا پسند تنظیموں کانام لیا تھا۔

حال ہی میں انہوں نے کہا تھا کہ ممبئی حملے میں مارے گئے مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے سربراہ ہیمنت کرکرے کو ہندو تنظیموں سے خطرہ تھا۔ وزیرداخلہ پی چدمبرم نے بھی کچھ دنوں قبل کہا تھا کہ بھارت میں سیفرن ٹیرارزم ایک نئے رجحان اور نئے خطرے کے طور پر تیزی سے ابھررہا ہے۔ ان بیانات پر بی جے پی اور آرایس ایس نے کافی ہنگامہ مچایاتھا۔

رپورٹ : افتخار گیلانی، نئی دہلی

ادارت : شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں