کشمیر انتخابات: نیشنل کانفرنس کو سب سے زیادہ سیٹیں
30 دسمبر 2008ریاستی اسمبلی کے لئے الیکشن کے 28 دسمبر اتوار کے روز سری نگر میں ووٹوں کی گنتی کے بعد جاری کئے گئے نتائج کی رو سے نئی اسمبلی میں سب سے بڑی پارٹی نیشنل کانفرنس ہو گی جس کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی PDP کا نام دوسرے نمبر پر آتا ہے جو اب تک بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر میں اقتدار میں تھی۔
بھارت میں مرکزی سطح پر حکومت کر نے والی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی جماعت کانگریس پارٹی جموں کشمیر میں نئی اسمبلی میں اپنے ارکان کی تعداد کے حوالے سے تیسری بڑی پارٹی ہو گی۔
کافی زیادہ امکان ہے کہ ریاست میں نئی حکومت نیشنل کانفرنس بنائے گی جواب تک برسر اقتدار ریاستی انتظامیہ ہی کی طرح ایک مخلوط حکومت ہو گی۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما اور ماضی میں ایک سے زائد مرتبہ ریاستی وزیر اعلٰیٰ کے عہدے پر فائز رہ چکنے والے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سری نگر میں انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ڈوئچے ویلے کی ہندی سروس کے خاص طور پر ان انتخابات کے سلسلے میں کشمیر میں موجود رکن انور جمال کے ساتھ ایک انٹرویو فاروق عبداللہ نے کہا کہ الیکشن کے مکمل نتائج آنے کے بعد نیشنل کانفرنس کی قیادت یہ فیصلہ کرگی کہ مخلوط حکومتی مذاکرات کس پارٹی سے کئے جانا چاہیئں۔
فاروق عبداللہ کے بقول ریاست کا اگلا وزیر اعلیٰ بننے کی صورت میں اُن کی اولین ترجیح یہ ہو گی حکومتی کارکردگی بہت صاف اور شفاف ہو، لوگوں کے مسائل حل کئے جائیں اورخاص طور پر بہت زیادہ بے روزگاری جیسے شدید نوعیت کے مسائل کا حل تلاش کرنے میں کوئی تاخیر نہ ہو۔