1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیری مظاہرین اور بھارتی فورسز میں شدید جھڑپیں

صائمہ حیدر
8 دسمبر 2016

بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں حکّام اور عینی شاہدوں کے مطابق کشمیری مظاہرین اور حکومتی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2TyeF
Pakistan Kashmir Proteste in Srinagar
 پولیس کے مطابق آس پاس کے گاؤں سے ہزاروں کی تعداد میں افراد گاؤں میں محصور باغیوں کی مدد کے لیے روانہ ہو گئے تصویر: picture-alliance/ZUMA Press/J. Dar

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ جھڑپوں کا آغاز اُس وقت ہوا جب بھارتی فوجی اہلکاروں اور مقامی پولیس نے جنوبی گاؤں اروانی کا محاصرہ کیا جس کے بعد وہاں روپوش مبینہ عسکریت پسندوں نے محاصرہ توڑنے کی کوشش کرتے ہوئے فائرنگ شروع کر دی۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ لڑائی میں شدت آتے ہی آس پاس کے گاؤں سے ہزاروں کی تعداد میں افراد محاصرے کے مقام سے دور رہنے کے حکومتی احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے گاؤں میں محصور باغیوں کی مدد کے لیے روانہ ہو گئے۔ ایک مقامی پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر  بتایا کہ مظاہرین نے لڑائی کے مقام پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں ارد گرد کے متعدد مقامات پر بھارتی پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔

 عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بھارتی سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور چالیس زخمی ہو گئے جبکہ  ایک زخمی شہری کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ تاہم بھارتی فوجیوں اور عسکریت پسندوں کے حوالے سے کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

Indien Kaschmir Indische Paramilitärs
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے جنوبی علاقوں میں بھی کشمیری مظاہرین اور بھارتی فورسز کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Yasin

علاوہ ازیں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے جنوبی علاقوں میں بھی کشمیری مظاہرین اور بھارتی فورسز کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ آج بروز جمعرات آٹھ دسمبر کو صبح سے ہی بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے جنوبی علاقوں میں مظاہرین کو بھارت مخالف مظاہرے کرنے سے روکنے کے لیے موبائل فون اور انٹر نٹ سروس بند کر دی گئی تھی۔

 بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں رواں برس جولائی سے پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ مظاہرے ایک علیحدگی پسند رہنما برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے تھے۔ تب سے اب تک نّوے کے قریب کشمیری مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔