1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمير ميں پھر بد امنی، ايک طالب علم اور دو مشتبہ جنگجو ہلاک

عاصم سلیم
9 مارچ 2017

بھارتی زير انتظام کشمير کے مرکزی شہر سری نگر ميں سکيورٹی دستوں کے ساتھ لڑائی کے دوران دو مشتبہ جنگجو اور ايک طالب علم ہلاک ہو گئے ہیں۔ بھارتی پوليس کے مطابق ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کا تعلق کالعدم تنظيم لشکر طيبہ سے تھا۔

https://p.dw.com/p/2Ytuz
Indien Kämpfe in Kaschmir
تصویر: picture alliance/AP Photo/D. Yasin

مقامی پوليس کے ڈائريکٹر جنرل ايس پی ويد نے خبر رساں ادارے اے ايف پی کو بتايا کہ فائرنگ کے تبادلے ميں دو دہشت گردوں کو ہلاک کر ديا گيا۔ ان کا مزيد کہنا تھا، ’’دونوں مقامی شدت پسند تھے اور ان کا تعلق لشکر طيبہ سے تھا۔‘‘ لشکر طيبہ کے بارے ميں يہ مانا جاتا ہے کہ يہ تنظيم پاکستان نواز ہے اور بھارتی سرزمين پر ہونے والے متعدد دہشت گردانہ حملوں ميں ملوث رہی ہے۔ جمعرات کو ہونے والی پيش رفت ميں ايک عام شہری زخمی ہوا جبکہ ايک پندرہ سالہ طالب علم بھی گولی لگنے سے ہلاک ہو گيا۔

مسلح تصادم کا آغاز آج الصبح بروز جمعرات اس وقت ہوا، جب بھارتی فوجيوں اور پوليس اہلکاروں نے سری نگر سے قريب ايک ديہات کو گھيرے ميں ليا۔ انہيں شبہ تھا کہ وہاں دو دہشت گرد پناہ ليے ہوئے ہيں۔ 

بعد ازاں مقامی افراد نے گھروں ميں رہنے سے متعلق پوليس کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل پر احتجاج کيا اور کشمير کی آزادی کے حق ميں نعرے لگائے۔ بھارتی سکيورٹی افواج کے ايک اور اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتايا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران سينکڑوں مقامی افراد نے جائے وقوعہ پر دھاوا بول ديا، جس دوران وہ پوليس پر پتھراؤ کرتے رہے۔

اس اہلکار کا دعویٰ ہے کہ مقامی افراد کی ايسی کوششوں کا مقصد گھرے ہوئے مشتبہ جنگجوؤں کی مدد تھا۔ مقامی پوليس کے ڈائريکٹر جنرل ايس پی ويد نے مزيد تفصيلات بتاتے ہوئے کہا کہ ايک مشتبہ جنگجو کی اہليہ کو بھی جائے وقوعہ پر لايا گيا تاکہ اس پر ہتھيار ڈالنے کے ليے دباؤ ڈالا جا سکے۔ تاہم اس نے انکار کر ديا اور بعد ميں وہ فائرنگ کے تبادلے ميں مارا گيا۔

يہ امر اہم ہے کہ سن 1947 ميں برطانوی راج کے خاتمے اور آزادی پاکستان کے بعد سے کشمير پاکستان اور بھارت کے مابين منقسم ہے۔ اس متنازعہ علاقے پر دونوں ممالک کا دعویٰ ہے۔ بھارتی زير انتظام کشمير ميں بھارتی فوج کے قريب پانچ لاکھ اہلکار تعينات ہيں۔ لڑائی کے مختلف واقعات ميں اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہيں جن ميں بھاری تعداد مقامی شہريوں کی ہے۔

مسئلہ کشمير پر برلن میں دستاویزی فلم کی نمائش

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید