1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرسمس آج منایا جا رہا ہے

25 دسمبر 2009

دُنیا بھر کے مسیحی آج کرسمس کا تہوار منا رہے ہیں۔ حضرتِ عیسیٰ علیہ السلام کے یومِ ولادت پر تمام بڑے چھوٹے کلیسائی مراکز میں دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/LDE1
تصویر: AP

کرسمس کی تقریبات کا آغاز کل جمعرات ہی سے ہو گیا تھا۔ ہزارہا مسیحی مغربی اردن میں بیت لحم کے مقام پر جمع ہیں، جہاں روایت کے مطابق حضرتِ عیسیٰ علیہ السلام کا جنم ہوا تھا۔ مرکزی دعائیہ تقریب گزشتہ نصف شب کو منعقد ہوئی تاہم کل سہ پہر ہی سے سینکڑوں مسیحی بیت لحم کے مرکزی چوک میں واقع گرجا گھر کے سامنے جمع تھے اور گرجے میں جا کر دعا مانگنے کے لئے اپنی باری کا صبر سے انتظار کر ہے تھے۔

گزشتہ نصف شب کو ہی وَیٹی کن سٹی میں بھی مذہبی سروِس منعقد کی گئی، جس کی قیادت کیتھولک کلیسا کے بیاسی سالہ سربراہ پوپ بینیڈکٹ شانزدہم نے کی۔

اپنے پیغام میں کیتھولک کلیسا کے سربراہ نے خود غرضی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ'یہی جذبہ ہمیں ہمارے مفادات اور خواہشات کا قیدی بناتا ہے، جو سچائی کی راہ میں دیوار ہے اور ہمیں ایک دوسرے سے الگ کرتا ہے۔'

Papst Benedikt XVI. Weihnachten
پاپائے روم اپنے اپارٹمنٹ کی کھڑی میں شمع روشن کر رہے ہیںتصویر: AP

اِدھر ہر سال کی طرح آج شام بھی جرمن صدرِ مملکت ہورسٹ کوہلر کی جانب سے کرسمس کے موقع پر خصوصی پیغام جاری کیا جا رہا ہے۔ اِس پیغام کے پہلے سے جاری کردہ متن کے مطابق کوہلر نے جرمنی میں لوگوں پر چوکنا اور بیدار رہنے کے لئے زور دیا ہے۔ کوہلر کے مطابق جرمن باشندوں کو اپنے ہاں اور پوری دُنیا میں ایک منصفانہ نظام کے قیام کے لئے سرگرم ہونا چاہیے۔

اپنے پیغام میں جرمن صدر نے کہا کہ زندگی کے لئے ضروری بنیادی قدرتی وسائل کو سوچ سمجھ کر استعمال کیا جانا چاہئے اور انسان کو اپنے قریبی انسانوں اور پوری انسانیت کی فلاح کے لئے کوشاں ہونا چاہیے۔

کوہلر نے افغانستان میں خدمات انجام دینے والے جرمن فوجیوں کا بھی بھرپور شکریہ ادا کیا۔ مالیاتی بحران کے پس منظر میں کوہلر نے کہا کہ معاشی اداروں کے لئے بہتر ضوابط بنائے جانے چاہییں اور اِس امر کا اہتمام کیا جانا چاہیے کہ پیسہ انسان کی بھلائی اور خدمت کے لئے ہو نہ کہ انسان پر حاوی ہو جائے۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں