1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی: ٹارگٹ کلنگ، نگران کمیٹی قائم

6 اکتوبر 2011

پاکستان میں سپریم کورٹ نے کر اچی میں ٹارگٹ کلنگ سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی سربراہی می‍ں نگران کمیٹی قائم کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/12n3x
تصویر: Abdul Sabooh

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے جمعرات کو ستائیس صفحات پر مشتمل  فیصلے کے مطابق اس کمیٹی میں چیف سیکرٹری سندھ ،آئی جی سندھ اور خفیہ اداروں کے افسران شامل ہوں گے۔ کمیٹی ہر ماہ کراچی میں امن وامان سے متعلق رپورٹ رجسٹرار سپریم کورٹ کو پیش کرے گی۔

سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم پر پابندی لگانے سے انکار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کا اختیار وفاقی حکومت کو ہے۔ حکومت کسی جماعت پر پاندی لگانے کے پندرہ دن بعد اس جماعت کے خلاف ریفرنس سپریم کورٹ میں بھیجنے کی پابند ہے۔

عدالت نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی کے حوالے سے خفیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں تقریبًا تمام بڑی سیاسی جماعتیں بھتہ خوری میں ملوث ہیں۔ صوبائی پولیس میں تیس فیصد سیاسی بھرتیاں کی گئی ہیں۔ ایسے سیاسی افسران سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے دہشتگردی میں ملوث ملزمان کے مقدمات پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی اور سندھ کی صوبائی حکومت انسانی حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

چیف جسٹس نے یہ حکم بھی دیا کہ آئندہ کسی بھی سیاسی دباؤ کی صورت میں متعلقہ پولیس یا رینجرز کا افسر یہ معاملہ فوری طور پر سپریم کورٹ میں رپورٹ کرے۔

Pakistan Gewalt Karachi
کراچی میں تقریبًا تمام بڑی سیاسی جماعتیں بھتہ خوری میں ملوث ہیں،عدالتتصویر: AP

قانونی ماہرین اور وکلا نے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، سپریم کورٹ کے سینئر وکیل احمد اویس نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے کہا "سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنایا ہے، جس کے دور رس اثرات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بد امنی کے حوالے سے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر انتہائی ذہانت کے ساتھ بال حکومت کے کورٹ میں پھینک دی ہے۔"

دوسری جانب حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی دیگر جماعتوں جمعیت علماء اسلام(ف) پیپلز پارٹی( شیر پاؤ ) اور مسلم لیگ (ہم خیال ) کے ارکان نے بجلی کے بحران، مہنگائی ،اور بدامنی کے خلاف ایوان صدر کے سامنے دھرنا دیا۔

شرکاء نے بازؤں پر سیاہ پیٹیاں باندھ رکھی تھیں جبکہ پلے کارڈ اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے، جن پر ''زرداری ہٹاؤ، ملک بچاؤ '' اور ''گو ذرداری گو'' کے نعرے بھی درج تھے۔

موجودہ حکومت میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ایوان صدر کے سامنے اپوزیشن نے دھرنا دیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ایوان صدر کے سامنے دھرنے کا مقصد سوئے ہوئے حکمرانوں کو جگانا ہے۔ اگر حکمران اب بھی نہ جاگے تو عوام یہ سمجھیں گے کہ تما م مشکلات کی جڑ ایوان صدر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے لوڈ شیڈنگ سے نمٹنے کے لیٔے بجلی پیدا کرنے والی پرا ئیوٹ کمپنیوں کو جو دس ارب روپے کی ادائیگی کی ہے اس سے یہ مسئلہ عارضی طور پر حل ہو گا۔ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے۔

Parkistan Politik Sharif
مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ارکان نے بجلی کے بحران، مہنگائی اور بدامنی کے خلاف ایوان صدر کے سامنے دھرنا دیاتصویر: picture-alliance/ dpa

ادھر بدھ کی شب دوبارہ حکومتی اتحاد میں شامل ہونے والی جماعت ایم کیو ایم کے وزراء نے اپنے عہدوں کا چار ج دوبارہ سنبھال لیا ہے۔ جبکہ مسلم لیگ (ق) کی جانب سے بھی پی پی پی حکومت کے ساتھ اتحاد برقرار رکھنے کے فیصلے کے بعد بظاہر حکومت کے لیے پارلیمنٹ میں اکثریت کھونے کا خطرہ ٹل گیا ہے۔

تاہم اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ وہ عوامی طاقت کے ذریعے موجودہ حکومت کے خاتمے تک جدوجہد کرے گی۔ ایم کیو ایم اور (ق) لیگ کے حکومت میں رہنے کے فیصلے کے حوالے سے رد عمل میں چوہدری نثار نے کہا کہ"یہ حکومت کو بھی سمجھنا چاہیے دنیا سمھجتی ہے کہ ایم کیو ایم اور (ق) لیگ یہ پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں بلکہ اقتدار کے ساتھ ہیں ۔کل اقتدار کسی اور کے پاس ہوگا تو شاید ایم کیو ایم اور ق لیگ پیپلز پارٹی کے ساتھ نہ ہوں"۔

رپورٹ : شکور رحیم اسلام آباد

ادارت : عدنان اسحاق

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں