1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کارگو ڈرون طیارے، رونڈا کے لیے اچھوتا منصوبہ

عاطف بلوچ30 ستمبر 2015

بغیر پائلٹ کے ڈرون طیارے رونڈا کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ادویات تقسیم کر رہے ہیں۔ یہ سائنس فِکشن فلم کا کوئی سین ہی معلوم ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Gfwe
تصویر: L. Osborne

بظاہر حقیقت سے دور ہی سہی لیکن یہ منصوبہ بنایا گیا ہے کہ بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں کی مدد سے مشرقی افریقی ملک روانڈا کے دور دراز علاقوں میں ادویات کی سپلائی کی جائے گی۔ کارگو ڈرون کے اس منصوبے کو حقیقتز کا رنگ دینے کے لیے برطانیہ کی مشہور کمپنی نورمان فوسٹر بھی شریک ہے۔ بتایا گیا ہے کہ روانڈا میں ہنگامی بنیادوں پر اہم اور ضروری ادویات کی سپلائی ایک تجرباتی پراجیکٹ کے طور پر کی جائے گی۔

اس منصوبے کے مطابق، ’’خصوصی ڈرون طیارے خون کے عطیات اور جان بچانے والی ادویات (لائف سیونگ ڈرگز) انتہائی کم لاگت پر ایک سو کلو میٹر تک تقسیم کریں گے۔ فی الحال یہ سپلائی معمول کے کارگو کے تحت کی جاتی ہیں، جو نہ صرف ایک مشکل کام ہے بلکہ قدرے مہنگا بھی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ اس منصوبے پر آئندہ سال سے عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔

1994ء کی نسل کشی کے بعد روانڈا کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا تھا لیکن حکومت کے عزم نے اس مشرقی افریقی ملک کو جلد ہی تعمیر نو اور بحالی کے مؤثر منصوبہ جات کے تحت ایک مرتبہ پھر ترقی کی راہوں پر گامزن کر دیا ہے۔ صدر پال کا گامے کی طاقت ور حکومت نے اس ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا بھی لیا ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا تھا کہ وہ دارالحکومت کیگالی کو علاقائی سطح پر سرمایہ کاروں اور ملٹی نینشل کمپنیوں کا ایک مرکز بنا دیں گے۔

کیگالی حکومت نے ملک بھر میں موبائل فونز اور انٹر نیٹ کا ایک بہت اعلیٰ نیٹ ورک بچھا دیا ہے لیکن اس ملک کی جغرافیائی حدود کے باعث دور دراز کے علاقوں تک رسائی اب بھی مشکل ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ روانڈا کو ہزاروں پہاڑوں کا ملک بھی قرار دیا جاتا ہے، جہاں کئی علاقے اتنے دور ہیں کہ وہاں سڑکوں کے ذریعے پہنچنا ایک چیلنج سے کم نہیں۔

فوسٹر اور اس کی ساتھی پارٹنر کمپنیوں نے امید ظاہر کی ہے کہ تین میٹر لمبے پروں والے ڈرون طیارے، دس کلو گرام تک وزنی کارگو آسانی کے ساتھ دور دراز علاقوں تک پہنچا سکتے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت 2025ء میں چھ میٹر لمبے پروں والے ڈرون طیارے بھی استعمال میں لائے جائیں گے، جو سو کلو گرام وزن اٹھانے کے قابل ہوں گے۔

Präsident von Ruanda Paul Kagame
روانڈا کے صدر صدر پال کا گامے کی طاقت ور حکومت نے ملکی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا بھی لیا ہےتصویر: Getty Images/AFP/Z. Abubeker

فوسٹر نے اس منصوبے کو لانچ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افریقہ ایک ایسا براعظم ہے، جہاں آبادی اور انفرا سٹریکچر کی ترقی کے مابین فرق بڑھتا جا رہا ہے۔ اس کمپنی کا کہنا ہے کہ نقل و حمل کا مؤثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے اکثر اوقات کئی علاقوں تک ہنگامی طبی سپلائی بھی ایک مسئلہ بن جاتی ہے، اس لیے روانڈا میں ان مقاصد کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال تجرباتی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کی کامیابی کی صورت میں اس نظام میں وسعت بھی پیدا کی جا سکتی ہے۔

رونڈا کی حکومت نے ابھی اس منصوبے کو حتمی منظوری دینا ہے تاہم عوام نے اس ٹیکنالوجی کو انتہائی اہم قرار دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں سڑکیں اور ایئر پورٹس نہیں ہیں، وہاں یہ ڈرون طیارے انتہائی آسانی اور سہولت کے ساتھ نہ صرف طبی سپلائی بلکہ دیگر اہم سازوسامان بھی پہنچا سکتے ہیں۔