1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ژاک شیراک کی غیر موجودگی میں ہی مقدمہ چلانے کا فیصلہ

6 ستمبر 2011

ایک فرانسیسی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ سابق فرانسیسی صدر ژاک شیراک کے خلاف غبن کا مقدمہ ان کی غیر موجودگی میں ہی چلایا جائے۔ یہ فیصلہ 78 سالہ شیراک کی ذہنی حالت سے متعلق ایک طبی رپورٹ کے تناظر میں دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/12TsV
ژاک شیراک
ژاک شیراکتصویر: AP

اس طبی رپورٹ کے مطابق بیماری کے باعث ژاک شیراک کی یاداشت متاثر ہوئی ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد شیراک فرانس کے پہلے ریاستی سربراہ ہیں جنہیں عدالتی کارروائی کا سامنا ہے۔

عدالت کے جج ڈومینیک پاؤتھ Dominique Pauthe کے سامنے جب یہ سوال اٹھایا گیا کہ طبی وجوہات پر شیراک کے عدالت میں حاضری سے قاصر ہونے کے باعث یہ مقدمہ ملتوی کر دیا جائے تو ان کا کہنا تھا: ’’ذاتی طور پر موجود ہونا ضروری نہیں ہے۔‘‘ جج کے مطابق یہ فیصلہ شیراک کے رشتہ داروں کی طرف سے ایک طبی رپورٹ کے ساتھ یہ درخواست کرنے پر کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شیراک شدید طبی مسائل سے دو چار ہیں اور یاداشت متاثر ہونے کے باعث وہ فیصلے پر اثر انداز ہونے والے اہم سوالات کے جواب دینے کے قابل نہیں ہیں۔

طبی رپورٹ کے مطابق شیراک یاداشت متاثر ہونے کے باعث فیصلے پر اثر انداز ہونے والے اہم سوالات کے جواب دینے کے قابل نہیں ہیں
طبی رپورٹ کے مطابق شیراک یاداشت متاثر ہونے کے باعث فیصلے پر اثر انداز ہونے والے اہم سوالات کے جواب دینے کے قابل نہیں ہیںتصویر: AP

سابق فرانسیسی صدر ژاک شیراک پر بدعنوانی کے سنگین الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں، تاہم انہیں کبھی اس سلسلے میں عدالتی کارروائی کا سامنا  نہیں کرنا پڑا۔ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے شیراک پر 1995ء کی اپنی کامیاب صدارتی مہم کے لیے غیر قانونی طور پر فنڈ حاصل کرنے کے بھی الزامات ہیں۔ اس کے علاوہ ان پر پیرس کے میئر کی حیثیت سے وسائل کے ناجائز استعمال اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے جیسے الزامات بھی عائد ہیں۔ اگر ان کے خلاف یہ الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو انہیں دس سال کی سزائے قید اور ڈیڑھ لاکھ یورو تک جرمانے کی سزائیں ہو سکتی ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں