1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیف لمپکس کے مقابلے تائیوان میں جاری

6 ستمبر 2009

بہرے کھلاڑیوں کےڈیف لمپکس کہلانے والے 21 ویں بین الاقوامی گرمائی مقابلے تائیوان کے دارالحکومت تائی پے میں شروع ہو چکے ہیں۔ ان دس روزہ مقابلوں کا افتتاح تائیوان کے صدر ما یِنگ جِیُو نے کیا۔

https://p.dw.com/p/JTOE
تصویر: AP

اس موقع پر صدر یِنگ جَیُو نے تائی پے کے مرکزی اسٹیڈیم میں افتتاحی تقریب سے اپنا خطاب گونگے اور بہرے انسانوں کی اشاروں کی زبان میں کیا۔ امسالہ Deaflympics میں 80 ملکوں اور خطوں کے قریب 3000 ایتھلیٹ حصہ لے رہے ہیں۔

اس دوران 20 مختلف کھیلوں کے ایک سو کے قریب شعبوں میں مقابلوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ سب سے بڑا دستہ چینی کھلاڑیوں کا ہے جس میں 100 کے قریب ایتھلیٹ شامل ہیں۔

Taiwans Präsident Ma Ying-jeou
کھیلوں کا افتتاح تائیوان کے صدر یِنگ جَیُو نے کیاتصویر: picture-alliance/dpa

ڈیف لمپکس کو ماضی میں بہرے افراد کے عالمی کھیلوں کا نام دیا جاتا تھا۔ اب ان مقابلوں کو معذور کھلاڑیوں کے اولمپک مقابلوں یا پیرالمپکس کی طرز پر ڈیف لمپکس کہا جاتا ہے۔

ہر چار سال بعد ہونے والے ان مقابلوں کا پہلی مرتبہ انعقاد 1924 میں پیرس میں ہوا تھا۔ ان کا اہتمام بہرے افراد کے کھیلوں کی بین الاقوامی کمیٹی CISS کرتی ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ ان کھیلوں کی میزبانی ایشیا کا کوئی ملک کر رہا ہے۔

کھیلوں کے ایک عالمی ایونٹ کے طور پر ڈیف لمپکس بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے منظور شدہ مقابلے ہیں اور تائی پے میں 21 ویں ڈیف لمپکس کے کامیاب انعقاد کے لئے تائیوان حکومت نے کئی سو ملین ڈالر خرچ کئے ہیں۔

ان مقابلوں میں شریک کھلاڑیوں کی مدد اور رہنمائی کے لئے دس ہزار ایسے رضاکاروں کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں جنہیں خاص طور پر کئی مہینوں تک گونگے اور بہرے انسانوں کی اشاروں کی زبان سمجھ سکنے اور استعمال کرنے کی تربیت بھی دی گئی۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: ندیم گِل