1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈاکٹر منموہن سنگھ کابینہ میں توسیع

افتخار گیلانی، نئی دہلی27 مئی 2009

بھارت میں ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی کابینہ میں جمعرات کو پہلی توسیع ہوگی۔حلیف جماعتوں کے درمیان کافی کھینچا تانی اور ردوکد کے بعد بالآخر حلف لینے والے وزراء کی فہرست صدرپرتبھا پاٹل کو بھیج دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/Hydv
وزارت عظمی کا حلف اٹھانے کے بعد منموہن سنگھ کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی سے گفتگو کے دورانتصویر: AP

حالیہ عام انتخابات میں متحدہ ترقی پسند اتحاد کو واضح اکثریت ملنے کے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ کانگریس پارٹی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کو حکومت چلانے میں کوئی دشواری پیش نہیں آئے گی لیکن نئی وزارت کو حتمی شکل دینے میں ہی ان کے پیسنے چھوٹ گئے۔ بہر حال بدھ کے روز ڈاکٹر سنگھ اور کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کے درمیان چار گھنٹے طویل صلاح و مشورے کے بعد حلف لینے والے نئے وزراءکی فہرست کو حتمی شکل دے دی گئی۔ صدر پرتبھا پاٹل راشٹرپتی بھون میں جمعرات کو منعقد ایک خصوصی تقریب میں ان 59 وزراءکو حلف دلائیں گی۔ جس کے ساتھ ہی ڈاکٹر منموہن سنگھ کابینہ میں وزیروں کی تعداد بڑھ کر 78 ہوجائے گی۔ ان میں 33 کابینہ درجے کے، سات آزاد چارج کے ساتھ وزراءمملکت اور 38 وزراء مملکت ہوں گے۔

چونکہ حالیہ انتخابات میں یوپی اے کو دوبارہ اقتدار تک پہنچانے میں مسلمانوں نے اہم رول ادا کیا تھا اس لئے یہ توقع کی جارہی تھی کہ نئی حکومت میں مسلمانوں کو مناسب نمائندگی دی جائے گی۔ تاہم 78 رکنی وزارت میں صرف پانچ مسلمانوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان میں دوکو کابینہ کے درجہ کا، ایک کو آزاد چارج کے ساتھ وزیر مملکت اور دو کو وزیرمملکت بنایا گیا ہے۔ جن مسلمانوں کو وزرات میں شامل کیا گیا ہے ان میں کابینہ درجہ کے وزیر کے طور پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی غلام نبی آزاد پہلے ہی حلف لے چکے ہیں جب کہ اسی ریاست کے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ جمعرات کو حلف لیں گے۔کانگریس پارٹی کے سلمان خورشید، انڈین یونین مسلم لیگ کے ای احمد اور ترنمول کانگریس کے سلطان احمد دیگر مسلم وزراءہیں۔

خیال رہے کہ 22 مئی کو ڈاکٹر سنگھ سمیت 19 وزراء نے حلف لیا تھا اور امید کی جارہی تھی کہ چند دنوں بعد ہی اس میں توسیع کی جائے گی لیکن یو پی اے کی اہم حلیف ڈی ایم کے کے ساتھ وزارت کے معاملے پر اختلاف ہوجانے کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔ نئے مرکزی وزیر بی کے ہانڈک نے اس حوالے سے کہاکہ یہ کوئی غیرمعمولی بات نہیں ہےچونکہ یہ ایک مخلوط حکومت ہے اس لئے وزیروں کی تعداد اور وزارتوں کی تقسیم پرتفصیلی صلاح و مشورہ ایک اچھی بات ہے۔

اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی نے حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ جب حکومت سازی میں اتنی کھینچا تانی ہورہی ہے تو آگے کا خدا ہی حافظ ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنما ونئےکٹیار نے نئی حکومت کے 100 دنوں کے پروگرام کا بھی مذاق اڑایا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 100 دنوں کے اندار اگر کانگریس پارٹی کو اپنی حلیف جماعتوں ڈی ایم کے اور ترنمول کانگریس سے جھگڑے نمٹانے سے ہی فرصت مل گئی تو یہی سب سے بڑی کامیابی ہوگی۔

وزراءکی فہرست:

کابینہ درجہ کے وزراء: ویر بھدر سنگھ، ولاس راو دیش مکھ، ڈاکٹر فاروق عبداللہ، دیاندھی مارن، اے راجہ، ملک ارجن کھرگے، کماری شیلجہ، سبودھ کانت سہائے، ڈاکٹر ایم ایس گل، جی کے واسن، پون کمار بنسل، مکل واسنک، کانتی لال بھوریا، ایم کے ازاگری۔

وزراءمملکت (آزاد چارج): پرفل پٹیل، پرتھوی را ج چوہان، سری پرکاش جائسوال، سلمان خورشید، دنشا پٹیل، جے رام رمیش، کرشنا تیرتھ۔

وزراءمملکت : ای احمد، وی نارائن سامی، سری کانت جینا، ملاپلی راماچندرن، ڈی پرندیشوری، پناباکا لکشمی، اجے ماکن، کے ایچ منی اپا، نمو نارائن مینا، جیوترادتیہ سندھیا، جتن پرساد، اے سائی پرتاپ، گرداس کامت، ایم ایم پلم راجو، مہادیو کھنڈیلا، ہریش راوت، پروفیسر کے وی تھامس، سگت رائے، دنیش تریویدی، سسر ادھیکاری، سلطان احمد، مکل رائے، موہن جتوا، ایس ایس پلانی منیکم، ڈی نیپولین، ڈاکٹر ایس جگت رکشکن، ایس گاندھی سیلونک، پرنیت کور، سچن پائلٹ، ششی تھرور، بھرت سنگھ سولنکی، تشار بھائی چودھری، ارون یادو، پرتیک پرکاش باپو پاٹل، آر پی این سنگھ، ونسنٹ پالا، پردیپ جین، اگاتھا سنگما۔

22مئی کو وزیر اعظم ڈاکٹر سنگھ سمیت جن کابینہ کے درجہ کے وزیروں نے حلف لیا تھا ان میں پرنب مکھرجی، ایس ایم کرشنا، غلام نبی آزاد، شرد پوار، اے کے انٹونی، ممتا بنرجی، ویرپا موئلی، سشیل کمار شنڈے، ایس جے پال ریڈی، کمل ناتھ، ویالار وی، میرا کمار، مرلی دیورا، کپل سبل، امبیکا سونی، بی کے ہانڈک، آنند شرما ، پی سی جوشی شامل ہیں۔

78 رکنی کابینہ میں شامل آٹھ خواتین میں سے چار کو کابینہ درجہ کا، ایک کو آزاد چارج کے ساتھ وزیر مملکت اور تین کووزیر مملکت بنایا گیا ہے۔ جب کہ سونیا گاندھی کے بیٹے اور کانگریس پارٹی کے نوجوان جنرل سکریٹری راہل گاندھی کی یوتھ بریگیڈ کے چھ جوانوں کو وزارت میں شامل کیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سینئر رہنما اور سابق مرکز ی وزراء ارجن سنگھ، شیو راج پاٹل اور ہنس راج بھاردواج کو اس مرتبہ کابینہ میں جگہ نہیں مل سکی ہے۔